راولپنڈی میں پاکستان کے خلاف سیریز کے دوسرے اور آخری کرکٹ ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن پہلے سیشن میں چار وکٹیں کھونے کے باوجود جنوبی افریقہ کی ٹیم ٹیل اینڈرز کی ذمہ دارانہ بلے بازی کی بدولت پہلی اننگز میں 71 رنز کی اہم برتری لینے میں کامیاب رہی۔

راولپنڈی میں پاکستان کے خلاف کرکٹ ٹیسٹ سیریز کے دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ کی ٹیم کی پوزیشن مضبوط ہو گئی ہے۔
پاکستان نے راولپنڈی ٹیسٹ کے تیسرے دن کھیل کے اختتام پر چار وکٹوں کے نقصان پر 94 رنز بنائے اور اسے جنوبی افریقہ پر 23 رنز کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔
پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے دن جب اپنی دوسری انگز کا آغاز کیا تو 16 رنز پر اس کے تین کھلاڑی امام الحق، شان مسعود اور عبداللہ شفیق آوٹ ہو گئے۔ جس کے بعد تیسری دن کے اختتام پر بابر اعظم 49 اور محمد رضوان 16 رنز پر کریز پر موجود تھے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے سائمن ہارمر نے تین جبکہ ربادا نے تیک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
پہلی اننگز میں پاکستان پر 71 رنز کی برتری حاصل کرنے کے بعد جنوبی افریقی بولرز نے دوسری اننگز میں پاکستان کے چار بلے بازوں کو پویلین بھیج دیا۔
تیسرے دن چائے کے وقفے کے بعد پاکستان نے اپنی دوسری اننگز شروع کی تو اسے پہلا نقصان چوتھے ہی اوور میں 12 کے سکور پر اٹھانا پڑا جب امام الحق کو ہارمر نے ایل بی ڈبلیو کر دیا۔
مجموعی سکور میں مزید چار رنز کے اضافے کے بعد پاکستان کی مزید دو وکٹیں یکے بعد دیگرے گریں۔ پہلے عبداللہ شفیق چھ رنز بنانے کے بعد ربادا کی گیند پر کیچ دے بیٹھے اور اگلے ہی اوور میں ہارمر نے پاکستانی کپتان شان مسعود کو آؤٹ کر دیا۔
چوتھی وکٹ کے لیے سعود شکیل اور بابر اعظم کے درمیان 44 رنز کی شراکت ہوئی جس کا خاتمہ بھی ہارمر نے سعود کو سلپ میں کیچ کروا کے کیا۔ وہ 11 رنز بنا سکے۔
موتھسامی نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے کریئر کی بہترین اننگز کھیلی ہےاس سے قبل کھیل کے پہلے سیشن میں چار وکٹیں کھونے کے باوجود جنوبی افریقہ کی ٹیم ٹیل اینڈرز کی ذمہ دارانہ بلے بازی کی بدولت پہلی اننگز میں اہم برتری لینے میں کامیاب رہی۔ جنوبی افریقہ نے پہلی اننگز میں 404 رنز بنائے ہیں اور اسے پاکستان پر71 رنز کی برتری حاصل ہوئی۔
تیسرے دن پہلے سیشن میں پاکستانی سپنرز نے کھیل میں واپسی کرتے ہوئے جب 235 کے سکور تک مہمان ٹیم کے مزید چار کھلاڑی آؤٹ کر لیے تو ایسا لگ رہا تھا کہ میزبان ٹیم پہلی اننگز میں برتری لینے میں کامیاب رہے گی لیکن اس موقع پر موتھسامی نے پہلے کیشو مہاراجکے ساتھ 70 اور پھر کگیسو ربادا کے ساتھ دسویں وکٹ کے لیے 98 رنز کی شراکت بنا کر اپنی ٹیم کو بہتر مقام پر لا کھڑا کیا۔
موتھسامی اور ربادا نے اس دوران نصف سنچریاں مکمل کیں۔ دونوں بلے بازوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنا بہترین سکور بھی بنایا۔ موتھسامی 89 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ ربادا 71 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے۔
تیسرے دن پاکستان کی جانب سے سب سے عمدہ کارکردگی اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے آصف آفریدی کی رہی جنھوں نے مزید چار وکٹیں لے کر اننگز میں چھ وکٹیں لینے کا کارنامہ سرانجام دیا۔
آصف آفریدی پاکستانی کرکٹ کی تاریخ میں ٹیسٹ ڈیبو کرنے والے دوسرے عمر رسیدہ ترین کھلاڑی ہیںبدھ کو جب کھیل شروع ہوا تو ٹرسٹن سٹبز 68 جبکہ کائل ورینے 10 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے لیکن آصف آفریدی نے پہلے ہی اوور میں ورینے کو وکٹوں کے پیچھے کیچ کروا کر پاکستان کو پانچویں کامیابی دلوا دی۔
سٹبز بھی زیادہ دیر کریز پر نہ رکے اور جب جنوبی افریقہ کا سکور 204 تک پہنچا تو آصف نے انھیں ایل بی ڈبلیو کر کے میزبان ٹیم کو اہم کامیابی دلوائی۔
سٹبز کی جگہ آنے والے ہارمر سات گیندوں کے ہی مہمان ثابت ہوئے اور دو رنز بنانے کے بعد آصف کی اننگز میں پانچویں اور جنوبی افریقہ کی گرنے والی ساتویں وکٹ بن گئے۔
آصف ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں اپنے پہلے میچ میں پانچ وکٹیں لینے والے سب سے عمررسیدہ کھلاڑی بھی بن گئے۔ یہ اعزاز 92 برس سے انگلینڈ کے چارلس میریئٹ کے نام تھا جنھوں نے 1933 میں 37 برس کی عمر میں یہ کارنامہ سرانجام دیا تھا۔
پہلے ٹیسٹ میچ میں 11 وکٹیں لینے والے نعمان علی نے مارکو جینسن کو آؤٹ کر کے اس میچ میں اپنا کھاتہ کھولا۔ نعمان نے ہی کیشو مہاراج کی وکٹ بھی لی۔
مہاراج کی سپن کے سامنے پاکستانی بلے باز بےبس
جنوبی افریقہ نے دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے کیشو مہاراج کو ٹیم میں شامل کیا اور انھوں نے سات وکٹیں لے کر یہ فیصلہ درست ثابت کر دکھایاراولپنڈی میں کھیلے جانے والے دوسرے کرکٹ ٹیسٹ میچ کا دوسرا دن جنوبی افریقہ کے نام رہا تھا اور وہ وکٹ جہاں پہلے سیشن میں پاکستانی بلے باز کیشو مہاراج کی سپن کھیلنے میں ناکام دکھائی دیے وہیں جنوبی افریقہ کے بلے بازوں نے کھیل کے اختتام تک پہلی اننگز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 185 رنز بنائے تھے۔
دن کے پہلے سیشن میں پاکستانی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 333 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔
پاکستان کا لوئر آرڈر کیشو مہاراج کی سپن بولنگ کا سامنا کرنے میں ناکام رہا اور پاکستان کی آخری پانچ وکٹیں مجموعی سکور میں 17 رنز کا ہی اضافہ کر سکیں۔
مہاراج نے اس اننگز میں 102 رنز کے عوض سات وکٹیں حاصل کیں۔
میچ کے پہلے دن پاکستانی کپتان کا ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ ابتدائی سیشنز میں تو درست دکھائی دیا تھا تاہم کھیل کے آخری سیشنز میں جنوبی افریقہ نے میچ میں واپسی کی اور تین وکٹیں لے کر پاکستان کی پیش قدمی کو روک لیا تھا۔
پاکستان کی پہلی اننگز میں کپتان شان مسعود، عبداللہ شفیق اور سعود شکیل نے نصف سنچریاں بنائیں۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے اس میچ کے لیے ٹیم میں دو جبکہ پاکستان نے ایک تبدیلی کی گئی۔
جنوبی افریقہ نے ویان ملڈر اور سبرائن کی جگہ مارکو جینسن اور کیشو مہاراج کو ٹیم میں شامل کیا جبکہ پاکستان نے حسن علی کی جگہ بائیں ہاتھ کے سپنر آصف آفریدی کو کھلایا ہے جن کا یہ پہلا ٹیسٹ میچ ہے۔
جنوبی افریقہ کی پہلی انگز اور سوشل میڈیا پر آصف آفریدی کی چھ وکٹوں اور ربادا کے 71 رنز کے چرچے
پاکستانی کرکٹ ٹیم میں ڈیبیو کرنے والے سپن بالر آصف آفریدی نے راولپنڈی کرکٹ ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور جنوبی افریقہ کی پہلی انگز میں چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
اُن کی اس شاندار پرفارمنس پر فرید خان نامی ایک ایکس صارف نے اپنی پوس میں اُن کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ’آصف آفریدی نے جنوبی افریقہ کے خلاف جاری ٹیسٹ میچ میں ڈیبیو کرتے ہوئے چھ وکٹیں حاصل کیں، یہ وہی میچ ہے کہ جس میں اب تک اُن کے علاوہ کوئی بھی دوسرا گیند باز دو سے زیادہ وکٹیں حاصل نہیں کر سکا۔‘
اسی طرح جہاں ہمیں پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین آصف آفریدی کی تعریفیں کرتے نظر آئے وہیں کُچھ لوگ پاکستان کی ٹیم میں شامل ایک اور سپن بالر نعمان علی کا بھی ذکر کر رہے تھے۔
نعمان علی نے راولپنڈی میں جاری ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ کے پہلی انگز میں دو کھلاڑیوں کو آوٹ کیا اور اس کے ساتھ ہی وہ آئی سی سی کے مردوں کی ٹیسٹ بالنگ رینکنگ میں دوسرے نمبر پر آگئے ہیں۔ یاد رہے کہ پہلے نمبر پر انڈیا کے فاسٹ بالر جسپریت بمرا ہیں۔
نعمال علی کی اس کامیابی کا ذکر ایکس پر عمران صدیقی نامی ایک صارف نے کیا انھوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا نعمان علی نے اپنے کیرئیر کی بہترین رینکنگ حاصل کر لی ہے اور اب وہ آئی سی سی کی مردوں کی ٹیسٹ بالنگ رینکنگ میں میں دوسرے نمبر پر آگئے ہیں۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے موتھسامی اور ربادا کے درمیان میچ کے آخری لمحات میں 98 رنز کی شاندار شراکت داری کی بھی بات ہو رہی ہے، موتھسامی 89 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ ربادا 71 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے۔
معیز علی نامی ایک ایکس صارف نے جہاں ربادا کی تعریف کی وہیں انھوں نے پاکستانی ٹاپ بیٹنگ آڈر کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ انھوں نے لکھا کہ ’جنوبی افریقہ کے 11ویں نمبر کے بلے باز ربادا کے پاس بابر، سعود، شان اور امام جیسے ہمارے اہم بلے بازوں کے مقابلے میں سپن کھیلنے کی زیادہ ٹھوس تکنیک ہے۔ ربادا کی بیٹنگ ناقابل یقین تھی۔‘
آصف آفریدی کون ہیں؟
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین دوسرے کرکٹ ٹیسٹ میچ کے آغاز سے پہلے سے ہی شائقین کی توجہ کا مرکز وہ پاکستانی سپنر رہے جنھیں تقریباً 39 برس کی عمر میں پہلی مرتبہ ملک کی نمائندگی کا موقع دیا گیا ہے۔
آصف آفریدی پاکستانی کرکٹ کی تاریخ میں ٹیسٹ ڈیبو کرنے والے دوسرے عمر رسیدہ ترین کھلاڑی ہیں۔ انھوں نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ 38 برس 299 دن کی عمر میں کھیلا ہے۔
پشاور میں پیدا ہونے والے آصف آفریدی نے اپنا فرسٹ کلاس کریئر 2009 میں شروع کیا تھاپشاور میں پیدا ہونے والے آصف آفریدی نے اپنا فرسٹ کلاس کریئر 2009 میں شروع کیا تھا لیکن اس سال تین میچ کھیلنے کے بعد انھیں اگلا فرسٹ کلاس میچ کھیلنے کے لیے چھ برس انتظار کرنا پڑا تھا۔
آصف آفریدی کو اپنے فرسٹ کلاس کریئر کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے پاکستان کپ کے دوران اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر ستمبر 2022 میں معطل بھی کیا گیا تھا اور تحقیقات کے بعد پی سی بی نے بدعنوانی کے دو الزامات ثابت ہونے پر فروری 2023 میں آصف آفریدی پر دو برس کی پابندی لگانے کا بھی اعلان کیا تھا۔
اس وقت اس بارے میں اپنے اعلامیے میں پی سی بی نے کہا تھا کہ آصف آفریدی پر پابندی کے فیصلے تک پہنچنے کے لیے ان کے اعتراف جرم، اظہارِ ندامت اور ماضی کے ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا اور آصف آفریدی کی طرف سے دی گئی اس درخواست پر بھی غور کیا جس میں انھوں نے غیرارادی طور پر قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے معاملے پر ہمدردانہ طور پر غور کرنے کی استدعا کی تھی۔
اس وقت پی سی بی کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے کہا تھا کہ ’پاکستان کرکٹ بورڈ کو ایک بین الاقوامی کرکٹر کو دو سال کے لیے معطل کرنے پر کوئی خوشی نہیں لیکن ہم اس طرح کے جرائم کو بالکل برداشت نہ کرنے کی پالیسی رکھتے ہیں۔‘
آصف آفریدی نے اپنے فرسٹ کلاس کریئر میں 57 میچوں میں 198 وکٹیں حاصل کی ہوئی ہیں۔
2023 کے بعد سے ڈومیسٹک کرکٹ میں ان کی کارکردگی قابلِ ذکر رہی ہے اور جنوبی افریقہ کے خلاف سکواڈ میں آصف آفریدی کی شمولیت کے بعد پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کے عبوری کوچ اظہر محمود نے کہا تھا کہ انھوں نے گذشتہ برس ڈومیسٹک سیزن میں 53 جبکہ رواں برس 27 وکٹیں لیں اور ان کے خیال میں مقامی کرکٹ میں 80 وکٹیں لینے والے بولر کو موقع دینا بنتا ہے۔
اظہر محمود کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’عمر صرف ایک ہندسہ ہے اور اہم بات ایک میچ میں 20 وکٹیں لینے کی صلاحیت ہے۔ آصف ایک باصلاحیت باؤلر ہے جس کا مستقبل روشن ہے۔ چاہے وہ ابھی تک بین الاقوامی کرکٹ نہ کھیلے ہوں لیکن انھوں نے خود کو مقامی سطح پر ثابت کیا ہے۔‘