ترکیہ: بحیرہ ایجیئن میں کشتی الٹنے سے کم از کم 17 تارکینِ وطن ہلاک

image
ترکیہ کے صوبے موغلا کے گورنر آفس نے جمعے کو تصدیق کی ہے کہ سیاحتی مقام بودروم کے قریب بحیرہ ایجیئن میں ایک ربڑ کی کشتی الٹنے کے باعث کم از کم 17 تارکینِ وطن ہلاک ہو گئے ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گورنر آفس کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’14 غیرقانونی تارکینِ وطن کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔‘

بیان کے مطابق کوسٹ گارڈ کو جمعے کی صبح ہنگامی اطلاع موصول ہوئی تھی۔

حکام کے مطابق دو افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے، جن میں سے ایک نے بتایا کہ کشتی میں 18 افراد سوار تھے جب اس میں پانی بھرنا شروع ہوا اور صرف 10 منٹ بعد وہ ڈوب گئی۔ ایک بچ جانے والا شخص تیر کر چیلبی جزیرے تک پہنچنے میں کامیاب ہوا۔

گورنر آفس نے مزید بتایا کہ زندہ بچنے والوں میں ایک افغان شہری شامل ہے، تاہم دیگر کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں دی گئی۔

واقعے کے بعد چار کوسٹ گارڈ کشتیاں، ایک ہیلی کاپٹر اور ماہر غوطہ خوروں کی ٹیم دو لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔

ترکی کے ساحل اور یونان کے قریبی جزائر، خصوصاً ساموس، روڈس اور لیسبوس، کے درمیان مختصر مگر خطرناک سمندری راستہ اکثر تارکینِ وطن کے لیے مہلک ثابت ہوتا ہے۔

بودروم یونانی جزیرے کوس کے قریب واقع ہے۔

بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت (آئی او ایم) کے ’مسنگ مائیگرنٹس پراجیکٹ‘ کے مطابق اس برس اب تک تقریباً 1400 تارکینِ وطن بحیرہ روم کے راستے یورپ پہنچنے کی کوشش میں ہلاک ہو چکے ہیں۔

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US