حکومت خیبر پختونخوا نے سیکنڈ شفٹ اسکولوں کے اساتذہ اور عملے کے وظائف کے لیے ایک ارب 5 کروڑ 57 لاکھ روپے جاری کر دیے ہیں۔ یہ رقم رواں مالی سال کے دوران گرانٹ کی مد میں فراہم کی گئی ہے جو ضلع وار تقسیم کے تحت شام کی شفٹ میں خدمات انجام دینے والے اساتذہ تک پہنچائی جائے گی۔
محکمہ خزانہ سے جاری دستاویز کے مطابق سب سے زیادہ فنڈز ضلع دیر لوئر کے لیے مختص کیے گئے ہیں جہاں مرد و خواتین اساتذہ کے وظیفوں کے لیے مجموعی طور پر 25 کروڑ 37 لاکھ 46 ہزار روپے منتقل کیے گئے ہیں۔
شانگلہ کو 12 کروڑ 85 لاکھ 43 ہزار روپے، مانسہرہ کو 12 کروڑ 44 لاکھ 76 ہزار روپے جبکہ چترال اپر اور لوئر کے لیے بالترتیب 9 کروڑ 50 لاکھ 67 ہزار اور 9 کروڑ 88 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
اسی طرح چارسدہ کو 8 کروڑ 26 لاکھ 90 ہزار روپے، سوات کو 4 کروڑ 81 لاکھ 20 ہزار روپے اور دیر اپر کو 4 کروڑ 45 لاکھ 32 ہزار روپے فراہم کیے گئے ہیں۔
دستاویز کے مطابق خواتین اساتذہ کے لیے مجموعی طور پر 39 کروڑ 72 لاکھ 93 ہزار روپے جبکہ مرد اساتذہ کے لیے 65 کروڑ 32 لاکھ 77 ہزار روپے مختص کیے گئے ہیں۔
محکمہ خزانہ نے واضح کیا ہے کہ فنڈز کے استعمال کے دوران تمام مالی و انتظامی قواعد کی پاسداری ضروری ہوگی۔ اس سلسلے میں اکاؤنٹنٹ جنرل خیبر پختونخوا، سیکرٹری تعلیم، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، تمام ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسران کو ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں تاکہ رقم کی منتقلی اور تقسیم کے عمل کو شفاف اور مؤثر بنایا جا سکے۔