تھائی لینڈ کی سٹائل آئیکون سابقہ ملکہ سری کت چل بسیں، ’ماں جیسی تھیں‘

image
تھائی لینڈ کی سابق ملکہ سری کت جنہیں فیشن آئیکون اور ’قوم کی ماں‘ کے طور پر جانا جاتا تھا، 93 برس کی عمر میں انتقال کر گئی ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق شاہی محل نے جمعے کی شب موجودہ بادشاہ واجی رالونگکورن کی والدہ اور ملک پر طویل ترین عرصے تک حکمرانی کرنے والے بھو میبول ادولیادیج کی اہلیہ کے انتقال کی خبر کی تصدیق کی۔

تھائی لینڈ میں شاہی خاندان کو بے پناہ احترام حاصل ہے اور ملک میں میڈیا ان کی سرگرمیوں کی بھرپور کوریج کرتا ہے۔ شاہی خاندان کی سنہری فریموں میں سجی تصاویر عوامی مقامات اور گھروں کی زینت بنی نظر آتی ہیں۔

ملکہ سری کت کو کچھ مغربی میڈیا کے اداروں نے اپنے سرورق پر بھی نمایاں جگہ دی اور ان کا موازنہ امریکہ کی سابق خاتونِ اوّل جیکی کینیڈی سے کیا۔

53 سالہ گھریلو ملازمہ ساسِس پتھتھاسِت نے سنیچر کی صبح دارالحکومت بنکاک میں کہا کہ ’میں نے سنا تھا کہ وہ کچھ عرصے سے بیمار تھیں اور چونکہ وہ عمر کے 90ویں حصّے میں تھیں مجھے معلوم تھا کہ ایک دن یہ ہونا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’لیکن میں نے یہ نہیں سوچا تھا کہ یہ دن آج کا دن ہو گا۔ میں اُداس ہوں کیونکہ وہ پورے ملک کے لیے ماں جیسی شخصیت تھیں اور اب وہ چلی گئیں۔‘

شاہی محل کے بیان کے مطابق ملکہ 2019 سے ہسپتال میں زیرِ علاج تھیں اور وہ متعدد بیماریوں کا شکار تھیں۔ ملکہ میں رواں ماہ خون کے انفیکشن کی تشخیص ہوئی تھی۔‘

بیان میں کہا گیا کہ ’ملکہ عالیہ کی حالت جمعے تک بگڑتی گئی اور وہ چولالونگکورن ہسپتال میں 93 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔‘

بادشاہ واجی رالونگکورن نے ملکہ سری کت کے انتقال پر شاہی خاندان کے لیے ایک سالہ سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔

سنیچر کی صبح سے ہی تھائی نیوز اینکرز کو نشریات کے دوران سیاہ لباس پہنے دیکھا گیا جو سوگ کی علامت ہے۔

تھائی شاہی امور کے ماہر اور سابق سفارت کار پاوِن چاچاوال پونگپن نے اے ایف پی کو بتایا کہ ملکہ کا انتقال تھائی شاہی خاندان اور پورے ملک کے لیے ایک انتہائی اہم واقعہ ہے کیونکہ وہ بے حد مقبول تھیں۔

بادشاہ بھو میبول ادولیادیج کی 1946 سے 2016 تک جاری رہنے والی طویل حکمرانی دوسری جنگِ عظیم کے اختتام سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی حلف برداری تک محیط تھی۔

اگرچہ بھو میبول ادولیادیج کے صاحبزادے بادشاہ واجی رالونگکورن نے تقریباً نو سال قبل تخت سنبھالا تھا لیکن آج بھی بھو میبول کو قوم کا سب سے معتبر اور مستحکم رہنما تصور کیا جاتا ہے جبکہ ملکہ سری کت کو ان کی ’باوفا رفیقِ حیات‘ کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

گزشتہ چند برسوں میں صحت کے مسائل کے باعث ملکہ سری کت نے عوامی زندگی سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی اور شاہی قوانین کے تحت ان کی نجی زندگی کو رازداری میں رکھا گیا تھا۔

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US