پاکستان کی قومی ایئرلائن (پی آئی اے) نے پانچ سال کے وقفے کے بعد بالآخر برطانیہ کے لیے اپنی پروازیں دوبارہ شروع کردی ہیں۔ اس سلسلے کی پہلی پرواز اسلام آباد سے مانچسٹر پہنچی، جو قومی ایئر لائن کے لیے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا جا رہا ہے۔
مانچسٹر پہنچنے کے فوراً بعد سوشل میڈیا پر ایک فیک نیوز تیزی سے پھیلنے لگی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ پی آئی اے کے طیارے میں کوئی تکنیکی خرابی پیش آئی ہے، جس کے باعث پرواز تاخیر کا شکار ہوئی۔ تاہم، پی آئی اے حکام نے اس خبر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے وضاحت کی کہ تاخیر کی وجہ طیارے میں نہیں بلکہ مانچسٹر ایئر پورٹ کے چیک اِن سسٹم میں پیدا ہونے والی تکنیکی خرابی تھی۔
ایئر پورٹ انتظامیہ کے مطابق، چیک اِن سسٹم کی خرابی کے باعث نہ صرف پی آئی اے بلکہ دیگر کئی بین الاقوامی ایئرلائنز کی پروازیں بھی متاثر ہوئیں۔ صورتحال پر قابو پانے کے بعد، تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے پی آئی اے کی پرواز نے واپس روانگی اختیار کی۔
پی آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ برطانیہ کے لیے سروسز کی بحالی پاکستان کی فضائی صنعت کے لیے ایک اہم سنگِ میل ہے اور قومی ایئر لائن اپنی خدمات میں بہتری کے لیے پرعزم ہے۔
ذرائع کے مطابق، مستقبل قریب میں پی آئی اے کی مزید پروازیں لندن اور برمنگھم کے لیے بھی بحال کیے جانے کا امکان ہے۔ پانچ سال بعد پی آئی اے کی واپسی نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں میں خوشی کی لہر دوڑا دی ہے۔