بلوچستان: ڈپٹی کمشنر کی گاڑی پر آئی ای ڈی کے ذریعے بم حملہ، آٹھ افراد زخمی

image

بلوچستان کے ضلع کیچ میں ڈپٹی کمشنر کی گاڑی پر بم حملہ ہوا جس میں وہ بال بال بچ گئے۔ حکام کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں سات سرکاری محافظوں سمیت آٹھ افراد زخمی ہوگئے۔

تربت پولیس کے ڈی ایس پی نذیر احمد نے اردو نیوز کو بتایا کہ  پیر کی صبح کیچ کے ضلعی ہیڈ کوارٹر تربت میں تھانہ روڈ پر اس وقت دھماکا ہوا جب ڈپٹی کمشنر کیچ میجر ریٹائرڈ بشیر احمد بڑیچ کی گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی۔  وہ سرکاری محافظوں کے ہمراہ گھرسے دفتر جارہے تھے- 

انہوں نے بتایا کہ دھماکا اتنا شدید تھا کہ قریب کھڑی چار پانچ گاڑیوں اور عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا، تاہم ڈپٹی کمشنر گاڑی بلٹ پروف ہونے کی وجہ سے محفوظ رہے۔ ان کی گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں ڈپٹی کمشنر کی حفاظت پر تعینات سات لیویز اہلکار اور ایک راہ گیر زخمی ہوا، جنہیں فوری طور پر تربت کے گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔

ڈی ایس پی کے مطابق دھماکا موٹرسائیکل پر نصب ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا جس میں تقریباً 15 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ 

اس حملے کی ذمہ داری اب تک کسی تنظیم نے قبول نہیں کی، تاہم تربت اور قریبی علاقوں میں کالعدم بلوچ مسلح تنظیمیں بلوچ لبریشن آرمی اور بلوص لبریشن فرنٹ سرگرم ہیں۔ 

بلوچستان میں گذشتہ کچھ مہینوں سے انتظامی افسران پر حملوں اور اغوا کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ رواں سال مئی میں ضلع سوراب میں شدت پسندوں کے حملے میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہدایت اللہ بلیدی ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ پچھلے سال اگست میں ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر بلوچ کو شدت پسندوں نے ناکہ بندی کے دوران نہ رکنے پر مستونگ میں فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

رواں برس 4 جون کو ضلع کیچ کے علاقے تمپ سے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو اغوا کیا گیا تھا، جنہیں کئی مہینے بعد رہا کیا گیا، جبکہ  10 اگست کو زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی تاحال لاپتہ ہیں۔

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US