بیرون ملک اپنے قیام کو بڑھانے سے قبل آپ کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ جب آپ اپنے ویزے کی مدت سے زائد قیام کرتے ہیں تو ایسی صورت میں آپ کو کن مشکلات اور مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
بیرونِ ملک سفر کرنے سے آپ ثقافت، کھانے پینے اور ناقابل فراموش تجربات کی دنیا سے روشناس ہوتے ہیں، تاہم اس دوران کئی سیاح اپنے ویزے کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ نظرانداز کر دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ ویزہ کی مقررہ مدت سے ایک دن بھی زیادہ قیام آپ کے لیے مسائل پیدا کر سکتا ہے، اور اس کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔
زیادہ تر ممالک میں سیاحتی ویزہ سے زائد قیام کو امیگریشن قانون کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے، اور خلاف ورزی کرنے والے شخص کو جُرمانے سے لے کر سفری پابندی تک کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اگر آپ مستقبل میں دوسرے ممالک کا ویزہ حاصل کرنے کے لیے درخواست دیتے ہیں تو اس طرح کی خلاف ورزیاں آپ کے لیے مشکلات پیدا کر سکتی ہیں۔
بیرونِ ملک اپنے قیام کو بڑھانے سے قبل یہ جاننا ضروری ہے کہ جب آپ اپنے ویزہ کی مدت سے زائد قیام کرتے ہیں تو ایسی صورت میں کیا ہو سکتا ہے۔
ویزہ کی مدت سے زیادہ قیام کرنے سے یہ پانچ مسائل پیدا ہو سکتے ہیں
1۔آپ کو بھاری جُرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے
بہت سے ممالک ایسے مسافروں پر جُرمانہ عائد کرتے ہیں جو اپنے ویزہ کی مُدت سے زائد قیام کرتے ہیں، چاہے یہ صرف چند روز کے لیے ہی کیوں نہ ہو۔
عام طور پر جُرمانے کی رقم کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ آپ نے اپنے مقررہ وقت سے زائد کتنا قیام کیا۔ اس جُرمانے کی رقم بعض اوقات ہزاروں ڈالر تک پہنچ جاتی ہے، جسے اس ملک سے روانہ ہونے کی اجازت ملنے سے پہلے طے کرنا ضروری ہے۔
2۔ آپ کو ملک بدر یا نظر بند کیا جا سکتا ہے
اگر آپ اپنے ویزہ کی میعاد ختم ہونے کے بعد بہت زیادہ عرصے تک قیام کرتے ہیں، تو امیگریشن حکام آپ کو حراست میں لے سکتے ہیں اور ملک بدر کر سکتے ہیں۔
ملک بدری کا ریکارڈ مستقبل میں دوسرے ممالک کا ویزہ حاصل کرنے کے آپ کے امکانات کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ دورانِ حراست امیگریشن حکام کی کارروائی مکمل ہونے تک آپ کو امیگریشن مرکز میں رکھا جاتا ہے، یہ عمل طویل اور مہنگا ہو سکتا ہے۔
ویزہ کی مدت سے زائد قیام اُس ملک میں آپ کے داخلے پر عارضی یا مستقل پابندی کا سبب بن سکتا ہے (فائل فوٹو: پِکسابے)
3۔ آپ پر ملک میں دوبارہ داخل ہونے پر پابندی لگ سکتی ہے
ویزہ کی مدت ختم ہونے کے بعد زیادہ قیام کرنے سے اُس ملک میں آپ کے داخلے پر عارضی یا مستقل پابندی لگ سکتی ہے۔
کچھ ممالک آپ کو کئی برسوں تک دوبارہ آنے سے روک سکتے ہیں، خاص طور پر بار بار یا طویل مدتی اوورسٹے کے معاملات میں ایسا ہو سکتا ہے۔
بعض بڑے ممالک میں 180 دن سے زائد قیام کرنے سے آپ ان ملکوں میں تین برس تک دوبارہ داخل نہیں ہو سکتے اور یہ قانون آپ کے اُس ملک سے روانہ ہونے کے دن سے ہی نافذالعمل ہو جاتا ہے۔
4۔ مستقبل میں آپ کے ویزہ کی درخواست مسترد ہو سکتی ہے
ویزہ کی مدت سے زائد قیام امیگریشن سسٹم میں ریکارڈ کیا جاتا ہے جو اکثر ممالک ایک دوسرے کے ساتھ شیئر بھی کرتے ہیں۔
اس سے آپ کے سفر کی ہسٹری کا جائزہ لینے والے دوسرے ممالک میں آپ کے لیے ویزہ کا حصول مشکل ہو سکتا ہے۔
5۔ آپ کے سفر کی انشورنس اور قانونی حقوق متاثر ہو سکتے ہیں
ایک بار جب آپ کے ویزہ کی میعاد ختم ہو جاتی ہے تو پھر آپ کے سفر کی انشورنس بھی ختم ہو سکتی ہے کیونکہ انشورنس بھی ایک مقررہ مدت تک کے لیے ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ آپ کچھ قانونی حقوق تک رسائی سے بھی محروم ہو سکتے ہیں جو مختصر مدت کے لیے آنے والے سیاحوں کو ملتے ہیں۔
اگر اوورسٹے کے دوران آپ کو طبی ہنگامی صورت حال پیش آتی ہے، تو انشورنس کمپنی آپ کے اخراجات کو پورا کرنے سے انکار کر سکتی ہے، جس سے آپ کو مالی نقصان برداشت کرنا پڑ سکتا ہے۔