امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز ایک بار پھر کہا ہے کہ مئی میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان مختصر عسکری کشیدگی کے دوران سات طیارے مار گرائے گئے۔اپنے جاپان کے دورے کے دوران کاروباری رہنماؤں کے ساتھ عشائیے سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ٹیرف کے ذریعے بہت سی جنگیں روک دی، اور اس عمل کو انہوں نے ’دنیا کے لیے ایک عظیم خدمت‘ قرار دیا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’اگر آپ انڈیا اور پاکستان کو دیکھیں، تو وہ لڑائی میں مصروف تھے۔ سات نئے، خوبصورت طیارے مار گرائے گئے۔‘
’میں نے (انڈین) وزیرِ اعظم مودی سے کہا اور پاکستان کے وزیرِ اعظم (شہباز شری)، جو بہت اچھے انسان ہیں، اور فیلڈ مارشل سے بھی کہا… میں نے کہا، دیکھیں، اگر آپ لڑائی کرنے جا رہے ہیں تو ہم کوئی تجارتی معاہدہ نہیں کریں گے۔‘صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’ہم نے کہا، ‘نہیں، اگر آپ لڑنے جا رہے ہیں تو ہم کوئی معاہدہ نہیں کریں گے’، اور 24 گھنٹوں کے اندر یہ مسئلہ ختم ہو گیا۔ واقعی حیرت انگیز تھا۔ میرا خیال ہے کہ تجارت کے سبب 70 فیصد وجوہات کی بنا پر ہمیں جنگوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔‘پاکستان اور انڈیا کے درمیان مئی کے مہینے میں ہونے والی جھڑپ انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں میں ہندو سیاحوں پر حملے کے بعد شروع ہوئی، جس کا الزام نئی دہلی نے پاکستان پر لگایا جس کی پاکستان نے تردید کی۔چار روزہ اس تنازعے کے دوران دونوں جانب سے لڑاکا طیارے، میزائل، توپیں اور ڈرون استعمال کیے گئے، جن میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے، اور بعد ازاں جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا۔فوری طور پر پاکستان نے دعویٰ کیا کہ اس نے اس تنازعے کے دوران چھ بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے، جن میں فرانسیسی ساختہ رافیل بھی شامل تھے۔ نئی دہلی نے تنازعے کے دوران ’کچھ نقصانات‘ کا اعتراف کیا لیکن چھ طیارے کھونے کی تردید کی۔