وزیراعظم شہباز شریف کا دورۂ سعودی عرب مکمل، اسلام آباد کے لیے روانہ

image

وزیرِاعظم محمد شہباز شریف سعودی عرب کا دورہ مکمل کرکے ریاض سے اسلام آباد روانہ ہو گئے ہیں۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق بدھ کو ریاض کے نائب گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمن بن عبدالعزیز نے وزیرِ اعظم اور پاکستانی وفد کو کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر الوداع کیا۔ 

 وزیرِاعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد کی خصوصی دعوت پر فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو کی نویں کانفرنس میں شرکت کے لیے پیر کی شام ریاض پہنچے تھے۔

سعودی ولی عہد و وزیرِاعظم شہزادہ محمد بن سلمان سے پیر کو ریاض میں وزیراعظم شہباز شریف نے ملاقات کی تھی۔ 

وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ملاقات میں پاکستان و سعودی عرب کے مابین اقتصادی تعاون کا فریم ورک کے آغاز پر اتفاق کیا گیا۔

فریم ورک پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اقتصادی تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہے۔

سبق ویب سائٹ کے مطابق اس کا مقصد تجارتی و سرمایہ کاری تعلقات کو مزید مضبوط بنانا اور باہمی مفادات کو فروغ دینا ہے۔

منگل کو جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے کے مطابق سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان 8 دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری اور دونوں ممالک کی قیادتوں کے درمیان موجود اخوت و اسلامی یکجہتی کے مضبوط تعلقات کے تناظر میں ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ریاض میں منعقدہ ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے فریم ورک کے آغاز پر اتفاق کیا ہے۔

یہ فریم ورک دونوں ممالک کے مشترکہ اقتصادی مفادات پر مبنی ہے اور ان کی باہمی خواہش کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ تجارتی و سرمایہ کاری تعلقات کو فروغ دیں تاکہ دونوں ممالک کے عوام کے مفادات کو بہتر طور پر پورا کیا جا سکے۔

فریم ورک کے تحت اقتصادی، تجارتی، سرمایہ کاری اور ترقیاتی شعبوں میں کئی اہم منصوبوں پر غور کیا جائے گا جو دونوں حکومتوں کے درمیان تعاون کے فروغ، نجی شعبے کے کردار کے استحکام اور تجارتی تبادلے میں اضافے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

ترجیحی شعبوں میں توانائی، صنعت، کان کنی، معلوماتی ٹیکنالوجی، سیاحت، زراعت اور غذائی تحفظ شامل ہیں۔

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US