بلوچستان: نصیرآباد میں جعفر ایکسپریس پر راکٹوں سے حملہ، بم دھماکے میں 13 افراد زخمی

image

بلوچستان کے ضلع نصیرآباد میں مسافر ٹرین پر راکٹوں سے حملہ کیا گیا تاہم ریل اور مسافر محفوظ رہے۔ نصیرآباد میں ہی ایک بم دھماکے میں 13 افراد زخمی ہوگئے۔

نصیرآباد کی ضلعی انتظامیہ کے ایک افسر نے بتایا کہ بدھ کو نصیرآباد کے نواحی علاقے نوتال میں نامعلوم مسلح افراد نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر متعدد راکٹ کے گولے داغے تاہم ٹرین محفوظ رہی۔ راکٹ گولے کھلے میدان میں گر گئے اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ٹرین کی سکیورٹی پر تعینات ایف سی اور ریلوے پولیس اہلکاروں نے ٹرین سے جوابی فائرنگ کی۔ راکٹ دھماکے اور فائرنگ کی وجہ سے ٹرین کے مسافر خوف زدہ ہوگئے اور خود کو بچانے کے لیے نشستیں چھوڑ کر فرش پر لیٹ گئے۔ 

اس دوران بوگیوں میں بتیاں بھی بُجھا دی گئیں۔ سکھر ریلوے کنٹرول روم کے مطابق ’جعفر ایکسپریس محفوظ ہے اور منزل کی جانب رواں دواں ہے۔‘

نصیرآباد میں ہی 9 اکتوبر کو نامعلوم افراد کی جانب سے ریلوے ٹریک پر نصب کیے گئے بم کے دھماکے سے ایک ریلوے اہلکار جان سے چلا گیا تھا۔ 

بلوچستان اور اس سے متصل سندھ کے علاقوں میں رواں سال اب تک مسافر ٹرینوں پر ایک درجن سے زائد حملے ہو چکے ہیں۔  

زیادہ تر حملوں کی ذمہ داری کالعدم بلوچ ریپبلکن گارڈز نے قبول کی ہے، تاہم مارچ میں بولان کے پہاڑی علاقے میں جعفر ایکسپریس ٹرین پر بم حملے اور مسافروں کو یرغمال بنانے کی ذمہ داری کالعدم بی ایل اے نے قبول کی تھی۔ اس حملے میں 30 سے زائد افراد کی موت ہوئی تھی۔

پولیس کے مطابق ایک اور واقعے میں نصیرآباد کے ضلعی ہیڈکوارٹرز ڈیرہ مراد جمالی میں معمول کے گشت میں مصروف پولیس اہلکاروں کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے دستی بم سے حملہ کیا اور فرار ہوگئے۔

دستی بم دھماکے کی زد میں آکر دو پولیس اہلکاروں سمیت 13 افراد معمولی زخمی ہوگئے جنہیں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال ڈیرہ مراد جمالی پہنچایا گیا۔ 

زخمیوں میں دو بچے، ایک خاتون اور راہ گیر بھی شامل ہیں تاہم سب کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US