پاکستان کے صوبہ خبر پختونخوا کے ضلع کرم سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں سات شدت پسند ہلاک جبکہ کپیٹن سمیت چھ فوجی اہلکار جان سے گئے۔
پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ خفیہ معلومات کی بنیاد پر کارروائی ضلع کرم کے علاقے ڈوگر میں کی گئی۔بیان میں کہا گیا کہ ’یہ آپریشن علاقے میں انڈین پراکسی فتنہ الخوارج کے جنگجوؤں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا۔‘’فائرنگ کے تبادلے میں چھ انڈین سپانسرڈ خوارج کو ہلاک کر دیا گیا۔‘آئی ایس پی آر کے مطابق ’آپریشن کے دوران چھ فوجی اہلکار بھی شہید ہوئے جن میں کیپٹن نعمان سلیم (میانوالی)، حوالدار امجد علی (صوابی)، نائیک وقاص احمد (راولپنڈی)، سپاہی اعجاز علی (شکارپور)، سپاہی محمد ولید (جہلم) اور سپاہی محمد شہباز (خیرپور) شامل ہیں۔‘بیان میں مزید بتایا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر وفاقی ایپکس کمیٹی سے منظور شدہ ’عزم استحکام‘ کے وژن کے تحت سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ملک سے غیرملکی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی انسدادِ دہشت گردی مہم پوری رفتار سے جاری رہے گی۔‘’علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دوسرے انڈیا نواز خارجی (دہشت گرد) کے خاتمے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے۔‘