امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں تیسری مدت کے لیے انتخاب لڑنے کی اجازت نہیں ہے اور انہوں نے امریکی آئین میں درج حدود کو تسلیم کیا ہے۔فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ٹرمپ اور ان کے حامی بارہا 2028 میں 79 سالہ صدر کے دوبارہ انتخاب لڑنے کے امکان پر بات کرتے رہے ہیں جس سے ان کے مخالفین میں تشویش اور حامیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔بدھ کو ٹرمپ نے ایئر فورس ون پر کہا کہ ’میرے ووٹ اب تک سب سے زیادہ ہیں، اور جو کچھ میں نے پڑھا ہے اس کے مطابق شاید مجھے انتخاب لڑنے کی اجازت نہیں ہے، تو دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، یہ افسوس کی بات ہے۔‘امریکی آئین صدر کو صرف دو مدتوں تک خدمات انجام دینے کی اجازت دیتا ہے، اور ٹرمپ نے اپنی دوسری مدت جنوری میں شروع کی۔ٹرمپ، جنہوں نے 2017 سے 2021 تک اپنی پہلی مدت مکمل کی، اکثر ذکر کرتے ہیں کہ ان کے حامی چاہتے ہیں کہ وہ آئینی پابندیوں کے باوجود اپنی مدت سے آگے حکومت کریں۔ان کے حامیوں میں ایک مقبول نظریہ یہ ہے کہ نائب صدر جے ڈی وینس 2028 میں صدر کے لیے انتخاب لڑیں گے اور ٹرمپ ان کے ساتھ ہوں گے۔تاہم ٹرمپ نے اس خیال کو اس ہفتے مسترد کر دیا اور بدھ کو کہا کہ ’یہ کافی واضح ہے‘ کہ وہ دوبارہ انتخاب نہیں لڑ سکتے۔انہوں نے کہا کہ ’لیکن ہمارے پاس بہت زبردست لوگ ہیں۔‘
بینن نے دی اکنامسٹ کو بتایا کہ ’وہ تیسری مدت حاصل کرنے جا رہے ہیں۔ ٹرمپ 2028 میں صدر ہوں گے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
ایوانِ نمائندگان کے سپیکر مائیک جانسن نے منگل کو کیپیٹل میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے ٹرمپ سے تیسری مدت کے بارے میں بات کی، لیکن انہیں ’اس کا کوئی راستہ نظر نہیں آتا۔‘
تیسری مدت کی بات اس وقت سامنے آئی جب ٹرمپ کے سابق مشیر اور ’ماگا‘ تحریک کے اہم نظریہ ساز سٹیو بینن نے گذشتہ ہفتے کہا کہ ’ایک منصوبہ موجود ہے‘ جس کے تحت ٹرمپ کو دوبارہ وائٹ ہاؤس میں لایا جائے گا۔بینن نے دی اکنامسٹ کو بتایا کہ ’وہ تیسری مدت حاصل کرنے جا رہے ہیں۔ ٹرمپ 2028 میں صدر ہوں گے۔ اور لوگوں کو اس کے ساتھ سمجھوتہ کرنا چاہیے۔‘