وفاقی سطح پر جاری قومی شناختی کارڈ میں اہم تبدیلی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے جاری کیے جانے والے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ میں مستقبل میں حامل شخص کا خون کا بلڈ گروپ بھی درج کیا جا سکتا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے رکن احمد اقبال چوہدری نے اس سلسلے میں ایک قرارداد ایوان میں پیش کی، جسے کثرتِ رائے سے منظور کرلیا گیا۔ قرارداد میں تجویز دی گئی کہ قومی شناختی کارڈ پر خون کے گروپ کا اندراج ہنگامی حالات، حادثات یا جان لیوا صورتحال میں مریض کو بروقت اور درست خون کی فراہمی میں مددگار ثابت ہوگا۔
قرارداد میں اس بات پر زور دیا گیا کہ شناختی کارڈ ہر شہری کی اندرون ملک اور بیرون ملک شناخت کا بنیادی دستاویز ہے، لہٰذا اس میں خون کے گروپ کی شمولیت ایک عوامی فائدے کی عملی شکل ہوگی۔
ذرائع کے مطابق نادرا اس تجویز پر تکنیکی اور انتظامی پہلوؤں کا جائزہ لے گی جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ اگر یہ تجویز نافذ ہوگئی تو مستقبل میں جاری ہونے والے تمام شناختی کارڈز میں بلڈ گروپ واضح طور پر درج ہوگا۔