مصر کے شہر شبرا الخیمہ میں ایک دل دہلا دینے والا حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک موبائل فون کے چارجر نے پورے گھر کی خوشیاں راکھ میں بدل دیں۔ جمعرات کی صبح بیجا م کے علاقے میں ایک اپارٹمنٹ میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، جو دیکھتے ہی دیکھتے پورے گھر میں پھیل گئی۔ چند ہی منٹوں میں دھواں اور شعلے اتنے بڑھ گئے کہ اندر موجود ایک ماں، اس کی بہن اور نومولود سمیت چار بچے زندگی کی بازی ہار گئے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق آگ کا سبب موبائل فون کے چارجر میں ہونے والا شارٹ سرکٹ تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ آگ باورچی خانے سے لگی اور اتنی تیزی سے پھیلی کہ کسی کو سنبھلنے کا موقع ہی نہیں ملا۔ پڑوسیوں نے جب بچوں کی چیخ و پکار سنی تو فوراً پانی لے کر مدد کو پہنچے، مگر لوہے کے دروازے نے انہیں اندر جانے سے روک دیا۔ امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچیں، مگر تب تک سب کچھ ختم ہو چکا تھا۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ اس نے ایک بچے کو کھڑکی کے قریب روتے دیکھا، جو دھویں کے باعث بے ہوش ہو گیا اور بچ نہیں سکا۔ فائر بریگیڈ کے مطابق زیادہ تر اموات دھویں سے دم گھٹنے کے باعث ہوئیں، جبکہ آگ نے اپارٹمنٹ کے ہر کونے کو تباہ کر دیا۔
سول ڈیفنس حکام نے بتایا کہ بجلی کے ناقص نظام اور حفاظتی تدابیر کی کمی نے اس سانحے کو مزید ہولناک بنا دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ گھروں میں بجلی کے آلات خصوصاً چارجرز کو رات بھر چارجنگ پر نہ چھوڑا جائے، کیونکہ ایک لمحے کی لاپرواہی کئی جانیں لے سکتی ہے۔
یہ واقعہ ایک تلخ یاد دہانی ہے کہ ٹیکنالوجی کی معمولی غفلت بھی موت کا سبب بن سکتی ہے۔ شبرا الخیمہ کا یہ سانحہ نہ صرف ایک خاندان کے خاتمے کی کہانی ہے بلکہ ایک انتباہ بھی کہ احتیاط زندگی ہے۔