امریکا میں طویل ترین شٹ ڈاؤن، 2200 پروازیں منسوخ

image

امریکا میں جاری حکومتی شٹ ڈاؤن کے باعث فضائی نظام شدید دباؤ کا شکار ہو گیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایئر ٹریفک کنٹرول کے عملے کی کمی کے باعث ملک کے کم از کم 12 بڑے شہروں، جن میں اٹلانٹا، سان فرانسسکو، شکاگو اور نیویارک شامل ہیں میں پروازیں تاخیر کا شکار ہیں۔

فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق عملے کی کمی 42 ایئرپورٹ ٹاورز اور دیگر کنٹرول مراکز کو متاثر کر رہی ہے۔ ہفتے کے روز تقریباً 1500 پروازیں منسوخ اور 6 ہزار تاخیر کا شکار ہوئیں جبکہ گزشتہ جمعہ کو 1025 پروازیں منسوخ ہو چکی تھیں۔ ایف اے اے نے حفاظتی خدشات کے باعث 40 بڑے ایئرپورٹس پر روزانہ کی پروازوں میں 4 فیصد کمی کی ہدایت دی ہے جو آئندہ ہفتے تک 10 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔

ایف اے اے حکام کے مطابق عملے کی غیرحاضری 20 سے 40 فیصد تک جا پہنچی ہے۔ صرف اٹلانٹا ایئرپورٹ پر پروازوں میں اوسط تاخیر 282 منٹ تک ریکارڈ کی گئی۔ اس صورتحال نے امریکی ایئر لائنز امریکن، ڈیلٹا، ساؤتھ ویسٹ اور یونائیٹڈ کو اپنی درجنوں پروازیں منسوخ کرنا پڑی۔

امریکی وزیرِ ٹرانسپورٹ شان ڈفی نے کہا کہ اگر عملے کی کمی برقرار رہی تو فضائی ٹریفک میں 20 فیصد تک کمی کرنی پڑے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ تھینکس گیونگ ڈے کے موقع پر صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ شٹ ڈان کے باعث 13 ہزار ایئر ٹریفک کنٹرولرز اور 50 ہزار سیکیورٹی اہلکار کئی ہفتوں سے بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں جس کے باعث غیرحاضریوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

ادھر امریکی سینیٹ میں 40 روز سے جاری شٹ ڈان کے خاتمے کے لیے دو جماعتی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ معاہدے کے تحت ایک عبوری بجٹ بل جنوری تک وفاقی فنڈز کی بحالی یقینی بنائے گا۔ قانون سازوں کے مطابق اس بل میں فوڈ اسٹامپ پروگرام، برطرف وفاقی ملازمین کی بحالی اور واجب الادا تنخواہوں کی ادائیگی کی شقیں شامل ہیں۔

سینیٹ میں ابتدائی ووٹنگ اتوار کی شب متوقع ہے جس کے بعد بل ایوانِ نمائندگان سے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہم شٹ ڈان کے خاتمے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ تاہم بعض ڈیموکریٹ سینیٹرز نے معاہدے پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ صحت انشورنس سبسڈی کے بحران کا مکمل حل پیش نہیں کرتا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US