خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں نجی شعبے کے تعاون سے میگا پراجیکٹس کے نفاذ اور تکمیل میں تیزی کے لیے خصوصی اتھارٹی کے قیام پر کام شروع کر دیا ہے۔
چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا سید شہاب علی شاہ کی صدارت میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں موجودہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ نظام کو ایک مکمل اتھارٹی میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ متعلقہ سیل کو ہدایت دی گئی کہ قانونی فریم ورک اور مطلوبہ دستاویزات فوری طور پر تیار کی جائیں تاکہ منصوبوں کی منظوری اور عملدرآمد تیز کیا جا سکے۔
اجلاس میں مختلف منصوبوں کی صورتحال کا جائزہ بھی لیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ٹھندیانی ٹورازم پراجیکٹ کے کنسیشن معاہدے کے حتمی مراحل مکمل ہو گئے ہیں اور درابند اکنامک زون پراجیکٹ دسمبر 2025 میں دوبارہ ٹینڈر کے لیے تیار کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں بییون سکی ریزورٹ کالام کے لیے دو ہفتوں میں جامع بزنس ماڈل پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے کے لیے ٹریفک اسٹڈیز مکمل کر لی گئی ہیں جبکہ سوات موٹروے فیز ٹو کے مالیاتی ڈھانچے پر اصولی اتفاق ہو چکا ہے اور نجی پارٹنر کی حتمی تصدیق کا انتظار ہے۔
صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات صوبے میں نجی شعبے کی شمولیت بڑھانے، معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور ترقیاتی منصوبوں کو تیز کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ سرمایہ کاری اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جا سکیں۔