پشاور جلسے میں افسوسناک کارکردگی پر پی ٹی آئی ضلعی تنظیم نے آدھی کابینہ کو شوکاز جاری کردیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف ضلع پشاور کی جانب سے پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر ضلع کابینہ کے 25 اراکین کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔ نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ پشاور میں 7 دسمبر کو اسپورٹس کمپلیکس حیات آباد میں منعقد ہونے والے عوامی جلسے سے قبل منصوبہ بندی اور رابطہ کاری کے حوالے سے کئی اجلاس منعقد کیے گئے تھے جن میں ضلعی قیادت نے ایونٹ کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے واضح ہدایات، مخصوص ذمہ داریاں اور موبلائزیشن اہداف طے کیے تھے۔
شوکاز نوٹس کے متن کے مطابق ضلعی قیادت کے مشاہدے میں آیا کہ کابینہ کے بعض اراکین نے ان ہدایات اور سرکاری طور پر ابلاغ کی گئی ذمہ داریوں پر عمل درآمد نہیں کیا۔ نوٹس میں اس طرز عمل کو پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ کوتاہی ضلعی کابینہ کے رکن کے طور پر سونپی گئی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں ناکامی کی عکاس ہے۔
پی ٹی آئی ضلعی کابینہ 50 سے زائد ممبران پر مشتمل ہے ایسے میں نصف کابینہ یعنی 25 ممبران کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں جن مین علاؤالدین، جہانگیر آفریدی، عطا اللہ، گل بادشاہ، ملک مسرور، فرحان حمزہ، امتیاز برکی، ارباب نادر، اجمل خان، ندیم عثمان خیل، ملک امان، ایوب خان، نعیم دران پور، عبدالستار، زفران، اشرف درمانگی، ذوالفقار ایڈووکیٹ، سعد اللہ، سمیع اللہ ایڈووکیٹ، سید بادشاہ، واجد خلیل، زاہد گل مہمند، نور محمد اکاخیل، سید سعیدان شاہ بادشاہ اور سہیل آفریدی شامل ہیں۔
شوکاز نوٹس کے مطابق تمام اراکین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نوٹس کے اجرا کے تین دن کے اندر اندر اپنے طرزِ عمل سے متعلق تحریری وضاحت جنرل سیکریٹری کے دفتر میں جمع کرائیں۔ نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ وضاحت میں یہ بتایا جائے کہ تنظیمی ہدایات پر عمل کیوں نہیں کیا گیا اور کیوں نہ پارٹی آئین کے مطابق تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
مذکورہ جلسے میں پارٹی کی ضلعی تنظیم نے 5 کابینہ ممبران سینئر وائس پریذیڈنٹ رحیم اللہ، وائس پریذیڈنٹ عدنان ممریز، صدر حیات آباد میاں آصف، جنرل سیکریٹری حیات آباد عمران سالارزئی اور سینئر نائب صدر حیات آباد حاجی مسلم خان کی بہترین کارکردگی پر انہیں خراج تحسین بھی پیش کیا ہے۔