وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ واشنگٹن میں پاکستان کی خارجہ پالیسیوں کے مثبت اثرات واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔ قوم کو سیاسی اور عسکری قیادت کا شکر گزار ہونا چاہیے، جنہوں نے 2025 میں پاکستان کے قومی مفادات کا بھرپور دفاع کیا۔
غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عسکری قیادت نے مشکل علاقائی اور عالمی حالات میں دانشمندانہ فیصلوں کے ذریعے پاکستان کے اسٹریٹجک مفادات کا تحفظ کیا۔ بھارت کے مقابلے میں پاکستانی افواج کی مؤثر کارکردگی نے خطے میں عسکری توازن کو واضح کر دیا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ فیلڈ مارشل کا انتہا پسندی کے خلاف واضح اور دوٹوک پیغام ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے، جسے عالمی برادری نے سنجیدگی سے سراہا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف عملی اقدامات سے دنیا میں ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر اپنی ساکھ کو مزید مضبوط کیا ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ دنیا کے معتبر ترین جریدے فارن پالیسی کی جانب سے بھی پاکستان کی خارجہ پالیسی کو تسلیم کیا جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی سفارتی حکمتِ عملی درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان آئندہ بھی علاقائی امن، استحکام اور باوقار خارجہ پالیسی کے لیے اپنا مؤثر کردار ادا کرتا رہے گا۔