پاکستانی اداکارہ مہوش حیات بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کی قرارداد کی مخالفت کرنے والے افراد پر برس پڑیں۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی میں بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل میں ملوث مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کی قرارداد منظور کی گئی۔ تاہم اس حوالے سے متعدد سیاسی وزرا کی جانب سے منظور شدہ قرارداد کی بھرپور انداز میں مخالفت کی گئی کہ اس طرح کے قوانین تشدد پسندانہ معاشروں میں بنتے ہیں۔
اس قرارداد کی مذمت کرنے والوں میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری، وفاقی وزیرِ برائے انسانی حقوق شیریں مزاری اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ شامل ہیں۔ جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بھی اس قرارداد کی مخالفت کی گئی۔
اداکارہ مہوش حیات نے اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر بچوں سے زیادتی اور قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کی قرارداد کی مذمت کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ عجیب بات ہے جب بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعات رپورٹ ہوتے ہیں تو ہم سب مجرموں کو سرعام پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اور جب حکومت اس بات پر رضامند ہو گئی ہے تو ہم سب ’’انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں‘‘ کے پیچھے چھپنے لگے ہیں۔ بدقسمتی سے ہمیں معاشرے میں رائج اس روش کو روکنے کے لیے مضبوط عزم کی ضرورت ہے۔