کرکٹ کے دیوانوں کو شاید یہ جاننے میں بھی بہت دلچسپی ہوگی کہ ان کے اسٹار کھلاڑی جس بلّے سے گیند کو باؤنڈری کے پار پھینکتے ہیں اسے کیسے تیار کیا جاتا ہے؟ ایک بات جان لیں کہ بلے کی تیاری کے حوالے سے کچھ قوائد، اصول اور معیار کو مقرر کیا گیا ہے۔
کرکٹ کے میدان میں بلّے باز جس لکڑی کے ٹکڑے سے کھیلتے دکھائی دیتے ہیں، وہ ایک گول دستے سے جڑے ہوئے کچھ طویل اور سپاٹ حصّے پر مشتمل ہوتا ہے، لیکن بلّے کی یہ خاص شکل، اس کی لمبائی اور چوڑائی اس پیمانے اور معیار کی پابند ہوتی ہے جو انٹر نیشنل لیول کے مطابق طے کیے گئے ہیں۔
کرکٹ بیٹ کے سامنے کا حصّہ سپاٹ کہلاتا ہے۔ اس کا پچھلا حصّہ مختلف ڈیزائن اور برانڈ کے معیار مطابق ڈھالا جا سکتا ہے ۔ تاہم یہ کسی بھی طرح کھیل کے نتیجے پر اثر انداز نہیں ہوتا۔
اس کے علاوہ بلّے کی لمبائی 38 انچ یا 965 ملی میٹر سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے۔ اسپورٹس کے ماہرین کے مطابق کرکٹ کا بیٹ چوڑائی میں 4.25 انچ تک ہوسکتا ہے۔
سنہ 1979 میں یہ معاملہ طے پایا تھا کہ کرکٹ بیٹ کسی دوسری دھات سے نہیں بلکہ صرف لکڑی سے تیار کیا جائے گا، جسے اب تک چیلنج نہیں کیا گیا اور آج بھی کرکٹ کے لیے تیار کیے جانے والے بلّے لکڑی سے مخصوص طرز پر تیار کیے جاتے ہیں۔
دنیا بھر میں مقبول اس کھیل سے متعلق قوانین اور اصولوں کے علاوہ بلّے اور گیند کے وزن، موٹائی، چوڑائی اور بناوٹ پر بحث جاری رہتی ہے ساتھ ہی اس سے متعلق مختلف ادوار میں تبدیلیاں بھی کی جا چکی ہیں۔
بلّے کی گہرائی 2.64 انچ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے جب کہ اس کے کنارے 1.56 انچ تک ہو سکتے ہیں۔