کورونا وائرس کا آغاز چین اور اٹلی سے ہوا جس کے بعد پوری دنیا کے سائنسدان اس وائرس کی ویکسین کی تلاش میں لگ گئے۔ اس وائرس کے حوالے سے اب تک کئی تحقیقات ہو چکی ہیں جس کے نتیجے میں متعدد انکشافات سامنے آئے ہیں۔
اسی طرح کی ایک تحقیق امریکہ کے سائنسدانوں نے کی ہے جس میں یہ پتہ لگایا گیا کہ کورونا وائرس جانوروں سے انسانی جسم میں کس طرح منتقل ہوا؟
سائنسدانوں کے مطابق اس وائرس میں اپنی ساخت بدل کر انسانی خلیات کو متاثر کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
لوس آلموس نیشنل لیبارٹری، نیویارک یونیورسٹی، ڈیوک یونیورسٹی اور ٹیکساس یونیورسٹی کی اس تحقیق میں تصدیق کی گئی ہے کہ یہ وائرس چمگادڑوں کو متاثر کرنے والے ایک کورونا وائرس کے خاندان سے ہے مگر یہ بات بھی اہم ہے کہ انسانوں کو متاثر کرنے کی صلاحیت اس نے ممکنہ طور پر پینگولین کے ذریعے حاصل کی۔
ماہرین نے دریافت کیا کہ کورونا وائرس نے یہ صلاحیت پینگولین کو متاثر کرنے والے کورونا وائرس کے ذریعے حاصل کی ہے۔
سائنسدانوں نے بتایا کہ انسانوں کے خلیات کو یہ وائرس ایک اسپائیک پروٹین کے ذریعے اپنا شکار بناتا ہے۔
واضح رہے جریدے جرنل سائنس ایڈوانسز میں شائع تحقیق میں وائرس جہاں سے پیدا ہوا، ان راستوں کا سراغ لگایا گیا تاکہ مستقبل میں اس طرح کی وبا کی روک تھام ممکن ہو سکے۔