چین اور بھارت کے درمیان لداخ میں ہونے والی کشیدگی میں ہر گزرتے وقت کے ساتھ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ جس میں اب تک بھارت اور بھارتی فوجیوں کو ہر لحاظ سے بھاری نقصان اٹھانا پڑا چاہے وہ سرحدی علاقے پر
قبضے کے لحاظ سے ہو یا پھر فوجی جوانوں کی موت کی صورت میں ہو۔
ان سب حالات کے پیشِ نظر اب بھارتی عوام کی جانب سے یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ بھارت میں اس وقت متعدد چینی خفیہ ایجنٹ کام کررہے ہیں اور بھارت کو لداخ میں پیش آنے والی مشکلات صورتحال کا سامنا ہونے کی بھی یہی وجہ ہے۔
ایسے میں کئی لوگوں نے سوشل میڈیا پر اپنا خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ ایک ہی شخص ہے جو پاکستان اور چین دنوں کا بھارت میں ایجنٹ ہے اور وہ ہے عدنان سمیع جنہیں میجر عدنان سمیع کہا جا رہا ہے۔
عدنان سمیع کو لے کر یہ معاملہ ایک بار پھر اس وقت زیر غور ہوگیا ہے جب ایک بھارتی مشہور پروفیسر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے لوگوں سے پوچھا آخر یہ چینی ایجنٹ کون ہے؟ جس پر بیشتر لوگوں نے ان کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ کوئی اور نہیں مشہور گلوکار عدنان سمیع ہیں۔
گلوکار عدنان سمیع بنیادی طور پر پاکستانی ہیں جو 15 اگست 1971 کو پاکستان میں پیدا ہوئے۔ وہ پیشے کے اعتبار سے وہ ایک گلوکار، پیانسٹ اور میوزک کمپوزر بھی ہیں۔
جبکہ ان کے والد ارشد سمیع خان پاکستان ایئرفورس کے ایک نامور پائلٹ رہ چکے تھے اور دنیا کے کئی ممالک میں پاکستانی ڈپلومیٹ کی حیثیت سے بھی فرائض انجام دے چکے ہیں۔
اس کے برعکس عدنان سمیع آج اس وقت بھارت کے شہری ہے جبکہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ وہ میجر عدنان سمیع ہیں اور بھارت میں پاکستانی خفیہ ایجنٹ کی حیثیت سے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
ٹوئٹر صارفین کی جانب سے بھارتی پروفیسر اشوک سوائن کی سوالیہ ٹوئٹ پر کیا جواب دئے گئے، ملائحظہ کریں۔