کیا واقعی خواتین میں کورونا وائرس کے خلاف قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے؟ ماہرین نے اصل بات بتا دی

image

عالمی وبا کورونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچا رکھی ہے، اب تک اس وائرس سے لاکھوں لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

تاہم اس وبا کے حوالے سے اب تک کئی تحقیقات ہو چکی ہیں جبکہ کچھ ماہرین کا کہنا تھا کہ خواتین میں کرونا وائرس کے خلاف قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے، لیکن اس کی وجہ اب تک معلوم نہیں تھی کہ ایسا آخر کیوں ہوتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق طبی ماہرین نے مختلف خیالات ظاہر کیے مگر اب ایک واضح جواب دیا گیا ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین میں کورونا انفیکشن کی شدت میں اضافے یا موت کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں کم کیوں ہے؟

ریسرچ کے مطابق خواتین کے جسم مردوں کے مقابلے میں زیادہ مضبوط مدافعتی ردعمل کا اظہار کرتے ہیں، خواتین مردوں کے مقابلے میں زیادہ ٹی سیلز تیار کرتی ہیں جو وائرس کو پھیلنے سے روکتے ہیں۔ یہ دیکھا گیا کہ کووِڈ 19 سے بیمار خواتین میں مرد مریضوں کے مقابلے میں ٹی سیلز کی تعداد نمایاں حد تک زیادہ تھی، یہ زیادہ تعداد مار معمر خواتین میں بھی دیکھی گئی.

ریسرچ کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین کی تیاری کے سلسلے میں مریضوں کی جنس کو مدِ نظر رکھنا اہم ہوگا۔

واضح رہے مذکورہ تحقیق امریکہ کی ریاست کنیکٹی کٹ میں قائم یئل یونی ورسٹی میں کی گئی جو طبی جریدے نیچر میں شائع ہوئی۔


About the Author:

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts