مرد حضرات، جن کا چہرا بڑھتی چربی کی وجہ سے لٹک گیا ہے وہ اس کو کم کرنے کے 5 آسان طریقے آزمائیں

image

جب اِنسان کے وزن میں اضافہ ہوتا ہے تو اس کے جسم کے ساتھ ساتھ چہرہ بھی گول ہو جاتا ہے، جس کے باعث آپ کی تصاویر بھی اچھی نہیں آتیں اور لوگ آپ کو متعدد بار ٹوکتے بھی ہیں۔

ورزش ہر عمر کے افراد کے لئے نہایت ضروری ہوتی ہے کیونکہ اِس سے آپ کے جسم میں مثبت تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں جس کا آپ کو علم بھی نہیں ہوتا اور آپ ساری عمر چُست اور تندرست رہتے ہیں۔

آج ہم موٹاپے کے شکار نوجوان اور مرد حضرات کو چہرے کی ورزش سے متعلق 5 بہترین ٹپس سے آگاہ کریں گے جسے آپ اپنی روز مرہ زندگی کا حصہ بنا کر اپنے چہرے کو خوبصورت بنا سکتے ہیں۔

1- چہرے کی ورزش

وزن گھٹانے کے بعد بھی بہت سے لوگ چہرے کی چربی ختم کے لئے کئی جتن کرتے ہیں۔ یہ چہرے پر موجود سب سے زیادہ تنگ کرنے والی اور ضدی چیز ہوتی ہے۔ موٹے گالوں سے لے کر ڈبل ٹھوڑی تک ، چہرے کی چربی ہر شکل میں ناخوشگوار نظر آتی ہے۔ اس کی روک تھام کے لئے آپ روزانہ ایک آسان مشق کریں جس میں آپ نے اپنی زبان کو 10 سیکنڈز تک باہر رکھنا ہے پھر زبان کو اوپر کی جانب یعنی ناک کی جانب اٹھائیں۔ روزانہ یہ عمل کرنے سے چہرے کی اضافی چربی سے چھٹکارا پالیں گے۔

2- کارڈیو

اپنی جسمانی ورزش کی سرگریوں میں آپ کارڈیو یا ایروبک ورزش شامل کرسکتے ہیں۔ روزانہ کم از کم 40 سے 20 منٹ کارڈیو کرنے کی کوشش کریں، جس سے چربی میں لازمی کمی واقع ہوگی۔

3- ریفائن اجناس سے پرہیز

اگر یہ بڑھی ہوئی ٹھوڑی جسمانی وزن میں اِضافے کا نتیجہ ہے تو اس وزن میں کمی لانے کے لئے آپ ریفائن اجناس اور پراسیس غذاﺅں سے اجتناب کریں۔

4- پانی سے چہرے کی چربی پگھلائیں

صحت مند نوجوان افراد کے لئے پانی کا مناسب استعمال جسم کے وزن کو متوازن رکھنے کے لئے بہت ضروری ہے۔ پانی جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ لہٰذا روزانہ آٹھ سے دس گلاس پانی پینا اپنا معمول بنالیں۔

5- سوڈیم کا بے جا اِستعمال

سوڈیم سے بھرپور غِذا کھانے سے جسم پھولنے اور سوجن میں اضافہ ہوتا ہے۔ تقریباً ہر پروسیس شُدہ کھانے میں نمک موجود ہوتا ہے، جس سے ہمارے جسم میں اضافی پانی رہ جاتا ہے، اور پانی برقرار رہنے کے سبب چہرے کی چربی میں اضافہ ہوتا ہے۔


About the Author:

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.