کرکٹ کی دنیا کے سب سے تیز ترین گیند بازوں میں سے ایک شعیب اختر راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ وہ آج بھی انٹرنیشنل کرکٹ
میں سب سے تیز ڈلیوری کا ریکارڈ اپنے نام رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنی رفتار اور خطرناک گیندبازی سے دنیا کے بہترین بلے بازوں کو خوف میں مبتلا کر رکھا تھا۔
شعیب اختر کی کرکٹنگ کئرئیر کئی طرح سے تنازع کا شکار رہا ہے، لیکن ڈرگس یا کسی بھی ممنوعہ اشیا کے استعمال کو لے کر ان کے کیریئر پر کوئی داغ نہیں لگا، لیکن حال ہی میں انہوں نے ڈرگس کو لے کر ایک انکشاف کیا ہے۔
شعیب اختر کی جانب سے انکشاف کیا گیا کہ انہیں رفتار بڑھانے کے لئے ڈرگس کا استعمال کرنے کے لئے کہا جاتا تھا، لیکن انہوں نے اس سے انکار کردیا تھا۔ سابق پاکستانی باؤلر نے بغیر نام لئے یہ دعویٰ ظاہر کیا کہ ایک ورلڈ کلاس پاکستانی کرکٹر کا کیریئر ڈرگس کے باعث برباد ہوگیا تھا۔
شعیب اختر نے اینٹی نارکوٹکس فورس کی سالانہ ڈرگس برننگ تقریب میں کہا، جب میں نے کرکٹ کھیلنے کا آغاز کیا تھا تب میں بہت تیز گیند نہیں کروا سکتا تھا۔ اس دوران مجھے بولا گیا تھا کہ 100 کلو میٹر فی گھنٹہ کی اچھی رفتار کو حاصل کرنے کے لئے مجھے ڈرگس لینا ہوگا، لیکن میں نے یہ لینے سے انکار کردیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا، اسی طرح پاکستانی تیز گیند باز محمد عامر کو انگلینڈ دورے سے پہلے بھی آگاہ کیا تھا، لیکن وہ غلط معاملے میں پھنس گئے تھے۔