انسان نہیں بلکہ روبوٹک آرمی سے معروف ترین جوہری سائنسدان پر حملہ، قتل کے لئے جدید ترین روبوٹک مشین کا استعمال ہوا، ایرانی حکومت اور دفاعی ماہرین کا دعویٰ۔
تفصیلات کے مطابق ایران کے معروف جوہری سائنسدان کے قتل سے متعلق معلومات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، بین الاقوامی دفاعی ماہرین کی ٹیم کے مطابق ایران کے معروف جوہری سائنسدان کے قتل میں کوئی انسان نہیں بلکہ روبوٹ ملوث ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قتل کے لئے ہیومن آرمی کے بجائے خاص تربیت یافتہ روبوٹک آرمی کی جدید ترین روبوٹک مشین استعمال کی گئی۔
تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخر زادے کے قتل میں کسی انسان کے ملوث ہونے کا سُراغ نہیں مل سکا اور شاید اِسی وجہ سے اب تک کسی
بھی دہشتگرد تنظیم نے اس قتل کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تاہم ایران نے اس واقع کا ذمے دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔
ایرانی حکومت نے بھی اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ اُن کے معروف ترین جوہری سائنسدان محسن فخر زادے کے قتل کی کارروائی میں انسان نہیں بلکہ روبوٹک آرمڈ فورس کا سہارا لیا گیا ہے،تاہم ایران نے واضح کیا ہے کہ وہ اِس نقصان کا بدلہ ضرور لیں گے اور جب تک بدلہ نہ لے لیں سُکھ کا سانس نہیں لیں گے۔
واضح رہے کہ یہ روبوٹ میلوں دور سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے، دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ سائنسدان کے قتل میں ریموٹ کنٹروک اسلحہ استعمال ہونے کے شواہد ملے ہیں، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ محسن فخر زادے پر گولیاں کسی انسان نے نہیں بلکہ مشین نے فائر کی ہیں، یاد رہے کہ یہ جدید ترین روبوٹک آرمی اسرائیل کی دفاعی آرمی کا حصہ ہے۔