بھارتی ریاست ارونا چل پردیش میں مزید تین گاؤں پر چین نے قبضہ کرلیا لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ بھارت غفلت کی نیند سوتا رہا اور اسے اس کی بھنک تک نہ لگی۔
تاہم سیٹلائٹ سے آنے والی تصویروں نے بھارت کے چھکے چھڑوا دیے۔ بھارت کی طرف سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ چین نے ڈوکلام سے صرف 7 کلومیٹر دور مزید علاقوں پر قبضہ کیا ہے۔
چین نے بھارت اور بھوٹان کے ساتھ متنازع علاقے میں اپنے گاؤں بسائے ہیں اور متنازع علاقے میں 50 سے زائد تعمیرات مکمل کرلی ہیں۔
اس حوالے سے بھارتی بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چین سوچے سمجھے منصوبے کے تحت متنازع علاقے میں ہان اور تبت کے باشندوں کو آباد کروا رہا ہے۔
چین کا مؤقف سامنے آیا ہے کہ یہ علاقہ چین سے ہی تعلق رکھتا ہے اور تاریخی طور پر جنوبی تبت کا حصہ ہے۔