زندگی اپنا کٹھن امتحان ہر کسی سے لیتی ہے چاہے وہ کوئی امیر باپ کی اولاد ہو یا غریب کی۔۔ امیر شخص کی بھی زندگی مشکل تو ہوتی ہے لیکن غریب کی زندگی میں خوشیاں کم اور دکھ زیادہ دکھائی دیتے ہیں مگر جب کامیابی اس کے گھر کا دورازہ دیکھ لے تو خدا حد سے زیادہ مہربان ہو جاتا ہے۔
ایسا ہی کچھ واقعہ چین کے اس شخص کے ساتھ پیش آیا جو گھروں میں پارسل ڈلیور کرتا تھا جس پر اسے اتنا معاوضہ بھی نہ ملتا کہ گھر کا خرچ ممکن ہوسکے۔
پہننے کو کپڑے بھی نہ تھے ، پھٹے پرانے کپڑے پہننے والے وانگ ۔۔۔ کی زندگی میں اس قدر پریشانیاں تھی کہ بس۔۔۔
ایک دن وانگ ہاف پینٹ پہن کر پارسل ڈلیور کرنے جا رہا تھا کہ راستے میں کسی نے روک کر مزاق اڑایا جس پر وانگ نے کہا اپنا کام کرو اس بات پر راہ گیر نے کہا یہ کپڑے میں نے ہی تمھارے باپ کو دیئے تھے جو تم پہنے گھومتے ہو، میرے سامنے زبان چلاتے ہو۔۔۔۔ غریب مسکین۔۔
اس بات کو سنتے ہی وانگ غصے میں آگیا اور اسی دن سے انہوں نے بے تحاشا محنت اور لگن سے کام کیا، نوکری ڈھونڈیں، کاروبار میں دلچسپی لی اور اس قدر کام کیا کہ ایک امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ ایکسینج کمپنی کا مالک اور چین کا دسواں سب سے زیادہ امیر ترین آدمی بن گیا ۔
اسے کہتے ہیں اپنے ہاتھوں اپنی قسمت کو پلٹنا۔۔۔ آج یہی وانگ وائی 36 کارگو طیاروں اور 15000 ہزار گاڑیوں کے مالک ہیں جبکہ ان کے اثاثوں کی کل مالیت 48 ارب ڈالر ہے۔