کورونا ویکسین لگوانے سے الرجی کے کیسز سامنے آنے لگے، عالمی ادارہ صحت ایکشن میں آگئی، ویکسین لگوانے کے بعد الرجی کے کیسز پر عالمی ادارہ صحت کی اہم ہدایات جاری۔
تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے فائزر کی جانب سے پیش کردہ کرونا ویکسین کے منفی نتائج کے حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کے مضر اثرات کا جائزہ لیں، فائزر کی کرونا ویکسین کے بڑے پیمانے پر استعمال کے آغاز کے بعد دو لوگوں میں شدید الرجی کا نتیجہ پایا گیا، جس کے بعد برطانیہ کی سرکاری ریگولیٹری ایجنسی نے فوری طور پر ویکسین سے متعلق مزید تحقیقات کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے کہا ہے کہ فائزر کی ویکسین کے مضر اثرات کے حوالے سے زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ کرونا ویکسین کی متعدد امیدوار کمپنیوں کے آپشن موجود ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی ترجمان کا کہنا تھا کہ ویکسین کا انسانوں کے لیے محفوظ ہونا ہی عالمی ادارہ صحت کی اولین ترجیح ہے۔
روئٹرز کے مطابق ویکسین لگانے کے باقاعدہ آغاز کرنے کے بعد 'اینا فیلیکسس' الرجی کے 2 کیسز سامنے آنے پر دیگر ممالک نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے برطانیہ سے اس بارے میں معلومات فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔
ویکسین کے منفی اثرات سامنے آنے کے بعد برطانیہ کی سرکاری ریگولیٹری ایجنسی ایم ایچ آر اے (میڈیسن اینڈ ہیلتھ کیئر پراڈکٹس ریگولیٹری ایجنسی) نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے افراد ویکسین لگوانے سے گریز کریں جو کبھی بھی 'اینا فیلیکسس' کے الرجک رد عمل سے گزر چکے ہوں۔
ایم آر ایچ اے نے مزید کہا ہے کہ انتہائی کم کیسز میں ویکسین کے اس نوعیت کے مضر اثرات واقع ہوئے ہیں، اکثر افراد میں اینافیلیکسس کا الرجک ردعمل نہیں ہوگا، تاہم ایم آر ایچ اے نے یہ واضح کیا کہ ویکسین کے فائدے اس کے خطرات سے کہیں زیادہ ہیں۔
خیال رہے کہ 'اینافیلیکسس' جسم کے مدافعتی نظام کا شدید ردعمل ہے جو ماہرین صحت کے مطابق اکثر اوقات جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔