میگزین میں ’توہین آمیز‘ کارٹون شائع کرنے پر استنبول میں جھڑپیں

image

ترکیہ کے شہر استنبول میں ایک طنزیہ میگزین کی طرف سے مبینہ گستاخانہ کارٹون شائع کرنے پر جھڑپیں شروع ہو گئیں جس پر پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے ربڑ کی گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کے شیل پھینکے۔

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پیر کو یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب استنبول کے چیف پراسیکیوٹر نے ’مذہبی اقدار کی بے حُرمتی‘ کرنے پر ’لی مین‘ میگزین کے ایڈیٹر کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔

پراسیکیوٹر کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ’26 جون کو لی مین میگزین کی طرف سے ’مذہبی اقدار کی بے حُرمتی کرنے والا کارٹوں چھاپنے پر تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے اور اس میں ملوث افراد کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔‘

یہ خبر سنتے ہی مشتعل ہجوم نے ایک بار پر حملہ کر دیا جہاں میگزین کا سٹاف اکثر جاتا ہے اور اس کے بعد پولیس کے ساتھ جھڑپیں شروع ہو گئیں۔

ایکس پر ایک پوسٹ میں وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے لکھا کہ کارٹونسٹ، گراف ڈیزائنر اور سٹاف کے دیگر دو ممبران کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس نے میگزین کے دفتر پر قبضہ کر لیا اور میگزین کے دیگر سینیئر عہدے داران کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے۔

لی مین میگزین نے ایکس پر متعدد پوسٹس میں کارٹوں کا دفاع کیا اور کہا کہ اشتعال دلانے کے لیے اس کا غلط مطلب نکالا گیا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ کارٹونسٹ مظلوم مسلمانوں کی حالت دکھانا چاہتا ہے۔ وہ اسے اسرائیل کے ہاتھوں مارے گئے ایک مسلمان کی تصویر کشی کے ذریعے پیش کرنا چاہتا تھا اس کا کبھی مذہبی اقدار کی بے حرمتی کرنے کا ارادہ نہیں تھا۔

وزیر انصاف یلماز نے کہا کہ ’ہمارے عقائد کی بے عزتی کبھی بھی قابل قبول نہیں ہے اور اس کی تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔‘

 


News Source   News Source Text

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts