کبھی کبھار ایسے ایسے واقعات سننے کو ملتے ہیں جسے جان کر انسان کی روح کانپ اٹھتی ہے۔
بھارتی ریاست گجرات میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، ایک بہن اور دو بھائیوں کو دس سال بعد قید سے آزاد کرایا گیا، معلوم ہوا ہے کہ یہ خود اپنی مرضی سے کمرے میں بند ہوئے تھے۔
ریاست گجرات کے راجکوٹ میں 10 سال سے ایک کمرے میں بند دو بھائیوں اور ایک بہن کو این جی او کے ملازمین نے ان کے والد کی مدد سے بچالیا۔
سماجی تنظیم کے اہلکاروں نے بتایا کہ گزشتہ اتوار کی شام راجکوٹ کے ایک گھر کے بند کمرہ کا دروازہ توڑا گیا جہاں سورج کی روشنی تک نہیں پہنچ پارہی تھی، کمرہ کے اندر باسی کھانا اور چاروں اطراف میں اخبارات بکھرے ہوئے تھے جہاں تین بھائی بہن 10 سال سے اپنے آپ کو قید کئے ہوئے تھے۔
تینوں بھائی بہن کی شناخت امریش، بھاوش اور میگنا کے ناموں سے کی گئی ہے۔ بھارتی میڈیا ذرائع کے مطابق ان کے والد کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے تقریباً 10 برس سے خود کو قید کئے ہوئے رکھا تھا انہوں نے بتایا کہ ان کے بچوں کی 10 سال قبل اپنی والدہ کی وفات کے بعد سے ایسی حالت ہوئی۔
سماجی تنظیم کی جانب سے ان تینوں کو کمرے سے نکال کر گھر کے باہر لایا گیا، ان کے بال تراشے گئے اور انہیں صاف ستھرا کیا گیا، تینوں بھائی بہن نہایت کمزور ہوچکے ہیں جبکہ وہ بہتر انداز میں کھڑے ہونے کے قابل بھی نہیں ہیں، ان کے والد کے کہنے کے مطابق ان کے یہ تینوں بچے ذہنی مریض ہوسکتے ہیں، انہیں فوری طور پر علاج کی ضرورت ہے۔
بچوں کے والد جو ریٹائرڈ سرکاری ملازم ہے نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ ان کے بچے تعلیم یافتہ ہیں، انہوں نے بتایا کہ سب سے بڑا بیٹا امریش، بی اے، ایل ایل بھی کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد وکالت کی ٹریننگ حاصل کر رہا تھا جبکہ بیٹی میگھنا نے نفسیات میں ایم اے کیا ہے اور چھوٹا لڑکا کرکٹ کا کھلاڑی اور اس نے بی اے کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اہلیہ کی وفات کے بعد ان کے بچوں نے اپنے آپ کو قید کرلیا جبکہ پڑوسیوں کے مطابق کسی رشتہ دار نے ان پر کالا جادو کیا ہوگا۔ واضح رہے کہ اس سلسلے میں ابھی تک پولیس میں کوئی شکایت درج نہیں کی گئی۔