آپ نے یہ بات نوٹ کی ہو گی کہ حرم پاک میں بہت سے کبوتر ہوتے ہیں جنہیں لوگ دانہ ڈالتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ کبوتر کہاں سے آتے ہیں اور واپس کہاں کو لوٹ کر چلے جاتے ہیں؟
عرب خبر رساں ادارے العربیہ ڈاٹ نیٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق ذوالحجہ کے ابتدائی پانچ دنوں میں نیلگوں اور سبز پروں والے ان کبوتروں کے جھنڈ کے جھنڈ مکہ مکرمہ کی جانب آتے ہیں اور پھر حج کے مہینے ذوالحجہ کے وسط میںواپس مدینہ منورہ لوٹ جاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کسی طور پر ان کبوتروں کا شکار جائز نہیں،ان کے شکار یا قتل کی صورت میں فدیہ واجب ہو جاتا ہے۔ ان کبوتروں کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کبوتر ان کبوتروں کی نسل میں سے ہیں جنہوں نے رسول اللہ صلى الله عليه وسلم کے کفار مکہ سے پناہ کیلئےغارِ ثور میں قیام کے دوران غار کے دھانے پر گھونسلے بنا ڈالے تھےتاکہ کفار یہ خیال کریں کہ یہاں کوئی نہیں آیا ،اگر آیا ہوتا تو غار میں داخل ہوتے وقت ضرورت کبوتروں کے یہ انڈے اس کے ٹکرانے سے ٹوٹ جاتے۔