خوبصورتی کے لیے کروائی جانے والی کاسمیٹکس سرجری کے چند خوفناک نقصانات بھی ہیں، ڈاکٹرز اس حوالے سے کیا بتاتے ہیں؟ چند تصاویر بھی دیکھیں

image

“میرے پیٹ سے چربی تو ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی۔ سوچ رہی ہوں لائپوسکچشن کروا کے جان چھڑالوں“۔ وہ لوگ جو اپنے ظاہری خدوخال سے مطمئن نہیں ہوتے اکثر اسی طرح کی باتیں کرتے پائے جاتے ہیں۔ ظاہری خدوخال کو بدلنے کا یہ طریقہ کیا کہلاتا ہے اور کیا خدا کی بنائی شکل کو بدلنے سے کوئی نقصان بھی ہوتا ہے۔ یہ جانیں گے اس تحریر میں۔

کاسمیٹک سرجری کیا ہوتی ہے

کاسمیٹک سرجری ایک ایسا عمل ہے جس میں طبی ضروریات کے بجائے چہرے اور جسم کے خدوخال کو خوبصورت بنانےکے لئے آپریشن کیا جاتا ہے ۔ آج کل پاکستان سمیت دنیا بھرمیں اس کارجحان بڑھتا جارہا ہے جس کی وجہ اسکول ،کالجز میں ایک دوسرے کی شکل اور جسامت کا مذاق اڑانا، میڈیا پر خوبصورتی کا معیار مقرر کرنا اور رشتے کے لئے گورے رنگ کی ڈیمانڈز وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان کی اگر بات کریں تو یہاں زیادہ تر ناک کی سرجری، لائپوسکشن اور فیس لفٹ کروانے کا رجحان زیادہ ہے اس کے علاوہ رنگ گورا کرنے والے انجیکشنز بھی بڑی تعداد میں لگوائے جاتے ہیں ۔ یہ سرجریز کافی مہنگی ہوتی ہیں جن کی شروعات ہی ٣٥ ہزار سے ہوتی ہے ۔ اس کے علاوہ یہ انسانی صحت کے لئے نقصان دہ بھی ہوتی ہیں۔

کاسمیٹک سرجری سے کیا نقصانات ہوتے ہیں؟ ماہرین کی رائے

صفر خطرے کا دعویٰ درست نہیں

کچھ عرصہ پہلے نوجوانوں میں پلاسٹک یا کاسمیٹک سرجری کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیشِ نظر اسلام آباد میں ہونے والی ایک کانفرنس میں ماہرین نے بتایا کہ لوگ فوری نتائج حاصل کرنے کے لئے کاسمیٹک سرجری کا سہارہ لیتے ہیں جس میں کسی حد تک خطرہ رہتا ہے کیونکہ معاملات غلط بھی ہوسکتے ہیں۔

چاقو سے علاج میں خطرہ تو ہوگا ہی

جلد کے امراض کے ماہر ڈاکٹر ندیم احمد نیازی کہتے ہیں کہ چاقو یا لیزر سے علاج میں خطرے کا رسک تو زیادہ ہوتا ہی ہے۔ اور کچھ سرجریز میں خطرے کا رسک بہت زیادہ ہوتا ہے لیکن لوگ اس پر توجہ نہیں دیتے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے پاس سرجری کے لئے آئے مریضوں کو ورزش کر کے قدرتی طریقے سے وزن کم کرنے کا مشورہ دیتے ہیں جس سے وقت تو لگتا ہے مگر کوئی نقصان نہیں ہوتا اور ہر لحاذ سے صحت بہتر ہوتی ہے۔ جبکہ سرجریز کا مشورہ وہ صرف ان لوگوں کو دیتے ہیں جن کا وزن اتنا زیادہ ہو کہ وہ چل پھر نہ سکتے ہوں اور فوری طور پر چربی ختم کرنا لازمی ہو۔

کس طرح کے نقصانات ہوسکتے ہیں؟

متلی رگوں سے خون رسنا جسم میں درد اعصابی نقصان گنج پن کا شکار ہونا مختلف الرجیز خون کی کمی کا شکار ہونا

ایک اور ماہر سرجن اور کاسمیٹولوجسٹ محترمہ نوشیبہ نے کہا کہ کاسمیٹک سرجری بھی اتنی ہی رسکی اور خطرناک ہوتی ہے جتنی کی باقی سرجریز اور وہ اپنے مریضوں سے کہتی ہیں کہ سرجری کا فیصلہ کرتے ہوئے لفظ کاسمیٹک کو بھول کر سرجری کو یاد رکھا کریں ۔ اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ اگر سرجری کروانا ناگزیر ہو تو کسی ماہر سرجن سے ہی کروائیں تاکہ نقصان کا اندیشہ کم سے کم ہو۔

کسی بھوت جیسا چہرہ ہوگیا ہے

بوسنیا کی٣٥ سالہ ٹیلیویژن ہوسٹ پریٹی لیجلا نے اپنی تصاویر شئیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے اپنی خوبصورتی بڑھانے کے لئے کاسمیٹک سرجری کا سہارہ لیا تھا لیکن اس کے نتائج نے ان سے ان کا اصل چہرہ ہی چھین لیا اور ان کے مطابق اب وہ ایک بھوت جیسی دکھتی ہیں۔ یہی نہیں ایسی بیشتر مثالیں موجود ہیں جس میں بجئے خوبصورت ہونے کے کاسمیٹک سرجری نے شکل کو بگاڑ دیا ہو۔


About the Author:

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts