سعودی عرب میں جدہ، ریاض اور الخبر میں پاکستانی اور انڈین کمیونٹی کی بھی بڑی تعداد آباد ہے تاہم یہاں ایک ایسا بھی علاقہ ہے جس کو منی پاکستان کہا جاتا ہے، وہ کونسا علاقہ ہے آج آپ کو بتاتے ہیں۔
یوں تو جدہ میں تارکین شہر بھر میں ہیں مگر بعض علاقے پاکستانی، انڈین اور دیگر کمیونٹی کے نام سے جانے جاتے ہیں، جدہ میں پاکستانیوں کی تعداد دیگر شہروں کی بنسبت سب سے زیادہ ہے جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ یہاں برسوں سے آباد ہیں۔
پاکستانیوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے جدہ کے علاقے بغدادیہ میں نصف صدی سے قبل غیر ملکیوں کے لیے پہلا باقاعدہ اسکول قائم کیا گیا جو کہ پاکستانی سفارتخانے کی زیرِ سرپرست ہے۔
بغدادیہ میں غیر ملکیوں کے بچوں کے لئے جو اسکول قائم کیا گیا وہ بعد میں 'العزیزیہ' کے علاقے میں منتقل کر دیا گیا جس کے باعث کمیونٹی نے اس علاقے کو اپنا مرکز بنا لیا، اسکول کی منتقلی کے ساتھ ہی یہ علاقہ دیکھتے ہی دیکھتے آباد ہونے لگا اور پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد اس علاقے میں بس گئی۔
عزیزیہ کے علاقے میں ایک سمت پاکستانی اسکول ہے اور دوسری جانب انڈین اسکول جس کی وجہ سے ایک علاقہ پاکستانی شہریوں کے لیے مخصوص ہو گیا جبکہ انڈین سمت والے علاقے میں انڈین شہریوں نے رہائش اختیار کرنا شروع کر دی۔
العزیزیہ میں پاکستانی ریسٹورینٹس اور گارمنٹس کی دکانوں کی موجودگی نے بھی اس علاقے کی رونقوں کو دوبالا کر دیا ہے اور یہ بلکل پاکستان جیسا دِکھائی دیتا ہے۔
العزیزیہ نامی محلہ صرف جدہ میں ہی نہیں بلکہ ریاض، مدینہ منورہ، مکہ مکرمہ، طائف، الخبر، دمام میں بھی موجود ہے اور اسے مِنی پاکستان کہا جاتا ہے۔
یہاں پاکستانی ہوٹل اور مختلف پاکستانی روایتی اشیاء کی دکانیں موجود ہیں، ان ہوٹلز میں بریانی سے لے کر چٹخارے دار نہاری تک سب پاکستانی کھانے با آسانی ملتے ہیں جبکہ مصالحہ جات اور دیگر ضروری اشیاء بھی لوگوں کو میسر ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ یہاں بسنے والے اس علاقے کو پاکستان جیسا ہی تصور کرتے ہیں اور اِس مِنی پاکستان میں پُرسکون زندگی بسر کر رہے ہیں۔