گرمیوں کا موسم جاری ہے اور ساتھ ہی رمضان المبارک کا مہینہ بھی اپنی جانب گامزن ہے۔ ماہ صیام میں پھلوں کے خریدو فروخت کے عمل میں اضافہ ہوجاتا ہے جس میں مختلف پھل شامل ہیں۔
تمام پھلوں میں ایک پھل تربوز جو کہ عام دستیاب پھل ہے جو پیاس کی شدت کو ختم کردیتا ہے۔ مگر ایک تربوز کو خریدنا کسی رسکی سرمایہ کاری سے کم نہیں کیونکہ یہ سائز میں کافی بڑے ہوتے ہیں اور اگر پھل فروش کاٹ کر نہ دکھائے تو جاننا لگ بھگ ناممکن ہوجاتا ہے کہ اندر سے پھل کیسا ہوگا۔ تاہم اگر آپ میٹھا اور پکا ہوا تربوز خریدنا چاہتے ہیں تو آپ چند چیزوں کے بارے میں جان لیں۔
کسی تربوز کے پکے ہوئے اور کھانے کے قابل ہونے کی سب سے بڑی نشانی اس پر موجود ایک نشان یا دھبہ ہوتا ہے۔ ہر اچھے تربوز میں ایک زرد پیلے رنگ کا دھبہ چھال پر موجود ہوتا ہے جس سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ پکا ہوا اور میٹھا ہے تاہم اگر یہ نشان زردی مائل سبز یا سفید ہو تو اس کا مطلب ہے کہ یہ تربوز کھانے کے لیے ابھی پکا نہیں، زیادہ وزنی اچھے تربوز کی ایک اور نشانی اس کا وزن ہوتی ہے۔
اگر آپ تربوز کو اٹھائیں اور وہ بہت وزنی محسوس ہو یعنی دیکھنے کے مقابلے میں زیادہ بھاری محسوس ہو تو سمجھ لیں کہ آپ نے درست پھل کو چن لیا ہے. تربوز جتنا وزنی ہوگا اتنا ہی زیادہ اچھا ہونے کا امکان ہے۔
تربوز کو لینے سے پہلے ہلکے سے ہاتھ سے بجا کر دیکھیں اور اگر وہ آواز کرخت یا کسی چیز کو ٹھونکنے جیسی لگے تو پھل نہ خریدیں تاہم اگر یہ آواز ایسی ہو جیسے تاروں کو چھیڑا گیا ہو تو اس تربوز کا انتخاب کرلیں۔ اگر ایک تربوز ان تینوں ٹیسٹوں میں کامیاب ہو جائے تو وہ یقیناً ذائقہ دوبالا کر دے گا۔