لاکھوں میں اموات ہوگئیں ۔۔ جنوری میں کی جانے والی حیرت انگیز پیش گوئی پر مودی نے کیا کہا تھا؟

image

دنیا بھر میں کورونا وائرس اپنی تباہ کاریاں دکھا رہا ہے ۔ایک کے بعد ایک ملک میں اس وائرس کا زور ہوتا جا رہا ہے۔

جبکہ بھارت کی حالت زار کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ہے ۔

جنوری میں مودی نے اس پیش گوئی کا تمسخر اڑاتے ہوئے کہا کہ لوگ کہہ رہے تھے بھارت دنیا میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہوگا۔

یہ کہا گیا کہ یہاں کورونا کا سونامی آجائے گا، کسی نے کہا کہ 7 سے 8 کروڑ بھارتی شہری اس سے متاثر ہوں گے اور دوسروں کا کہنا تھا کہ 20 لاکھ بھارتی شہری اس وائرس سے ہلاک ہوجائیں گے۔

ایسی صورتحال میں تو تکبر اور زوال جیسے الفاظ ہی ذہن میں آتے ہیں۔ حالات اس وقت مزید خراب ہوگئے جب اگلے مہینے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اعلان کیا کہ بھارت نے مودی کی اہل اور پُرعزم قیادت میں کورونا کو شکست دے دی ہے۔ بڑے پیمانے پر ہونے والے انتخابی جلسوں، خاص طور پر مغربی بنگال میں کہ جہاں بی جے پی، ممتا بینرجی کی جماعت تری نمول کانگریس پارٹی کی حکومت گرانے کے خواب دیکھ رہی تھی، کی وجہ سے وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ ہوا۔

بی جے پی کو کچھ کامیابیاں تو حاصل ہوئیں لیکن وہ ہندوتوا کے نظریہ کی بنیاد پر صوبے میں حکومت بنانے کا مقصد حاصل نہیں کرسکی۔

رپورٹس کے مطابق اس دوران کلکتہ میں کورونا کا ٹیسٹ کروانے والوں کی نصف تعداد میں کورونا مثبت آرہا تھا۔ تو کیا یہی بی جے پی کا مقصد تھا؟

واضح رہے کہ بھارت میں مسلسل بگڑتی صورتحال کے دوران بھی مرکز کے وزیرِ صحت نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ بھارت میں شرح اموات اب بھی دنیا میں سب سے کم ہے۔

کچھ مہینے قبل انہوں نے آنے والے خطرے کے حوالے سے بے خبری میں یہ کہا تھا کہ بھارت میں ’کورونا اپنے اختتام پر ہے۔

جنوری میں ورلڈ اکنامک فورم میں نریندر مودی کا کہنا تھا کہ بھارت نے مؤثر طریقے سے کورونا پر قابو پاکر انسانیت کو ایک بڑے سانحے سے بچا لیا ہے۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.