کیا یہ واقعی فیصل قریشی کے بیٹے ہیں؟ جانیں فیصل قریشی کے بارے میں چند ایسے سچ جو ہر کوئی نہیں جانتا

image

فیصل قریشی کا شمار پاکستانی شوبز کے بڑے فنکاروں میں کیا جاتا ہے اور کافی سالوں سے شوبز سے وابستہ ہیں۔ وہ اداکار ہونے کے ساتھ ساتھ پروڈیوسر اور پروگرام کی میزبانی بھی کرتے ہیں۔

اداکار فیصل قریشی ڈراموں کے علاوہ اپنی نجی زندگی میں بہت ہی پرسکون اور اپنی فیملی کے ساتھ اکثر ہنستے کھیلتے دکھائی دیتے ہیں۔ ان کی اپنی بیٹی کے ہمراہ تصاویر سوشل میڈیا پر بھرپور وائرل ہوتی ہیں اور مداح فیصل قریشی اوران کی زندگی کے بارے میں جاننے کا شوق بھی رکھتے ہیں۔

جیسا کہ سب ہی جانتے ہیں کہ اداکار فیصل قریشی نے اپنی زندگی میں تین شادیاں کی ہیں لیکن انہوں نے کسی پروگرام میں اپنی تینوں شادیوں سے متعلق گفتگو نہیں کی۔

آج ہم فیصل قریشی کے حوالے چند ایسے حقائق جاننے والے ہیں جن کے بارے میں بہت سے لوگ نہیں جانتے ہوں گے۔

1- فیصل قریشی کی پہلی شادی 18 سال کی عمر میں ہوئی تھی۔ ایک پروگرام میں ان کا کہنا تھا کہ پہلی شادی کے حوالے سے میرا فیصلہ بہت جلد بازی کا تھا۔

2- فیصل قریشی بھارتی مواد نشر کرنے کے سخت خلاف ہیں۔ انہیں کئی بھارتی فلموں میں کام کرنے کی آفر ہوئی مگر انہوں نے ٹھکرادی۔

3- فیصل قریشی کے بچوں کو تو سب ہی جانتے ہیں لیکن ان کی دوسری بیوی سے بھی ایک بیٹا ہے جس کو اکثر لوگ نہیں جانتے۔ آل پاکستانی ڈرامہ پیج کے مطابق فیصل قریشی کے بیٹے کا نام نائل ہے جو ان کی دوسری اہلیہ سے ہے۔

4- اداکار فیصل قریشی نوجوان اداکاروں کے حوالے سے کہتے ہیں کہ انہیں عزت دینی چاہیئے۔ وہ کہتے ہیں کہ میرے سینئرز نے مجھے عزت دی تو میں بھی انہیں کی طرح اپنے جونیئرز کو عزت دیتا ہوں اور انہیں بھرپور سپورٹ کرتا ہوں۔

5- فیصل قریشی اپنے والدین کے اکلوتے بیٹے ہیں۔ ماضی میں ان کی والدہ اکثر اپنے کاموں میں مصروف رہتی تھیں جس کی وجہ سے فیصل کا بچپن میں زیادہ تر وقت اپنے نانا نانی کے ساتھ گزرتا تھا۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.