باپ اور بیٹی کا رشتہ دنیا میں سب سے زیادہ مضبوط سمجھا جاتا ہے، بیٹیاں اپنے باپ کے دلوں پر رانیوں کی طرح راج کرتی ہیں اور یہ حقیقت ہے۔ باپ اپنے سارے بچوں کے لئے برابر رویہ رکھتے ہیں، مگر بیٹیوں کے لئے ان کے دل میں جگہ شاید الگ ہی ہوتی ہے۔ ہر خواہش پوری کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن جب حالات کی وجہ سے باپ مجبور ہوجائیں تو ان کا درد ایک باپ کے سوال شاید کوئی نہیں سمجھ پاتا۔
ایسی ہی ایک باپ کی فریاد سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہی ہے جس میں وہ اپنی بچی کے علاج کے لئے وزیرِاعظم عمران خان سے مدد کی اپیل کر رہا ہے۔ یہ شخص کون ہے اور کیا اس کی فریاد ہے؟ آپ بھی جانیئے ہماری ویب کی اس فیچرڈ نیوز میں ۔
ٹوئٹر پر ایک ویڈیو میں اس شخص نے بتایا کہ:
میرا نام یوسف حسن ہے اور میں غزہ کا رہائشی ہوں، میری بیٹی کا نام ولاء ہے وہ 15 سال کی ہے اس میں ہڈیوں کی نشوونما رک جاتی ہے اور ہڈیاں مڑنے لگتی ہیں اور Multiple arthrogryposis یعنی ہڈیوں کی بیماری میں مبتلا ہے اور اس میں ہڈیوں کے کئی آپریشن کرکے ان کو جوڑا جاتا ہے، جس کی سہولیت غزہ میں موجود نہیں ہے۔

میں مجبور اور لاچار باپ ہوں، بیٹی کے لئے کچھ نہیں کرسکتا، اس کو تکلیف میں یوں تڑپتا ہوا نہیں دیکھ سکتا ہوں، میرا دل روتا ہے، مگر بیٹی کے سامنے یہ ظاہر نہیں کرتا، میری امیدیں ٹوٹتی جا رہی ہیں اور بیٹی کو دلاسے دیتا ہوں کہ میری بچی تو جلدی ٹھیک ہو جائے گی، غزہ میں دن رات بمباری ہو جاتی ہے، ہسپتال بھی نہیں لے جاسکتا ہوں، اور جب لے کر جاتا ہوں تو ڈاکٹر کہتے ہیں کہ بچی کی بیماری کا یہاں علاج ممکن نہیں ہے، میں کس سے گزارش کروں، لیکن میری بیٹی کا علاج پاکستان میں ممکن ہے، میری پاکستان کے وزیرِاعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی سے گزارش ہے کہ ایک باپ ہونے کے ناطے میری مجبوری کو سمجھیں، میری مدد کریں۔ میری بچی کو ہڈیوں کی شدید بیمری ہے، جس کی وجہ سے وہ نہ تو چل سکتی ہے اور نہ اٹھ بیٹھ سکتی ہے۔ وہ چیخ کر روتی ہے تو مجھے اپنی بے بسی پر غصہ آتا ہے لیکن میں کچھ نہیں کرسکتا، خدارہ! میری مجبوری کو سمجھیں، میں کیسے اپنی 15 سالہ بچی کو یوں تڑپتا ہوا دیکھوں؟

غزہ کی بیمار بچی
ولاء یوسف کی خالہ نے بھی ٹوئٹر پر یوسف حسن کا خط اور باپ بیٹی کی تصاویر شیئر کی ہیں، جس میں انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ وہ وَلا ء کے علاج کے لئے ہماری مدد کریں تاکہ ان کی بیٹیبھی نارمل بچوں کی طرح پرسکون زندگی گزارسکے۔