میرے آم 2.5 لاکھ روپے میں فوراً بک گئے اور پھر ۔۔ پڑھائی کے لئے آم بیچنے والی بچی کے ساتھ کیا ہوا؟

image

علم حاصل کرنے کا شوق لوگوں کو سب سے زیادہ فائدہ دیتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں تعلیم کو سب سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔ ایک بچی کی خبر بھارتی میڈیا پر گردش کر رہی تھی جو اب دنیا بھر میں وائرل ہوچکی ہے۔ اس کے مطابق جھاڑکھنڈ کے علاقے جمشید پور ایک بچی جس کو تعلیم حاصل کرنے کا شوق ہے وہ صرف 11 سال کی ہے اور اس نے پڑھنے کے لئے آم بیچنے شروع کئے تو ایک تاجر نے اس کو ایسی مدد کی وہ خوشی سے نہال ہوگئی۔

11 سالہ بچی کا نام تلسی کماری ہے وہ کہتی ہے کہ: '' مجھے پڑھنے کا بہت شوق ہے اور ابا کے پاس اتنے پیسے نہیں ہوتے کہ وہ ہمیں سکول بھیج سکیں، لیکن اب آن لائن کلاس لینے کے لئے مجھے موبائل فون کی ضرورت تھی، جس کے لئے ابا کے پاس پیسے نہیں تھے، میں کیسے پڑھتی؟ اس لئے میں نے ابا کی اجازت سے آم بیچنے شروع کر دیئے اور آم بیچ کر جو جو پیسے ملتے میں روزانہ وہ پیسے اپنی ماں کو دیتی جاتی کہ وہ جمع کرلیں۔

مجھے نہیں پتہ تھا کہ مجھے اتنی جلدی اتنے پیسے مل جائیں گے۔ ایک دن بڑی گاڑی سے ایک آدمی نکل کر آیا اور اس نے مجھ سے آموں کا بھاؤ پوچھا، میں نے بالکل ویسے ہی بتایا جیسے میں سب کو بتاتی تھی، اس نے مجھ سے ایک درجن آم خرید لئے، ابھی پیسے نہیں دیئے تھے اور پوچھا کہ لڑکی یہاں آم کیوں بیچ رہی ہو؟ تمھارے گھر والے کہاں ہیں اور یہ پاس رکھی کتابیں کس کی ہیں، میں نے کہا کہ میری ہیں، مجھے موبائل چاہیئے آن کلائن کلاس لینی ہے ،میں نے اس کو سب کچھ بتایا اور پھر انہوں نے میری کاپی میں سوا لاکھ روپے رکھے اور چلے گئے۔

میں شام کو گھر گئی تو اپنی ماں کو یہ کاپی دکھائی، جس پر ماں نے بتایا کہ یہ اتنے لاکھ روپے ہیں۔ یوں میں نے موبائل بھی خرید لیا اور میرے ابا کی دوائی بھی آگئی، گھر کے کچھ خرچے بھی پورے ہوگئے۔ میں چاہتی ہوں کہ جب بھی کبھی وہ شخص میرے پاس آئے، میں اس کو فری میں آم دوں گی، کیونکہ ان کی وجہ سے اب میں سکون سے گھر میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کر رہی ہوں۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts