میں ہر وقت گول گپے کھاتی تھی اور جب میری شادی ہوئی تو میں نے ۔۔ شادی پر گول گپوں کا زیور پہننے والی لڑکی کون ہے؟ دیکھیں اس کی دلچسپ ویڈیو

image

گول گپوں کا تو نام ہی سن کر لڑکیوں کے منہ میں پانی آ جاتا ہے اور جب تک وہ ان کو کھا نہ لیں لڑکیوں کو سکون نہیں آتا ہے۔ گول گپوں کی پسندیدگی لڑکیوں کے لئے کبھی کم نہیں ہوتی، آئے دن گول گپوں کے ٹھیلوں پر اگر کسی کا رش ہوتا ہے تو وہ خواتین اور لڑکیاں ہیں۔ صرف یہی نہیں لڑکیاں تو آپس میں گول گپوں کے مزیدار سے مقابلے بھی کر رہی ہوتی ہیں، کوئی تیکھے مصالحے ڈلوا کر کھاتی ہے تو کوئی کھٹے ٹاٹری کے پانی کو زیادہ پسند کرتی ہیں۔

بہرحال ہر دور میں گول گپے والا آیا، آیا گول گپے لایا۔۔ یہ گانا سنا سنا کر گول گپے بیچنے والے لوگ آتے رہے ہیں اور اب بھی اس گانے کو گول گپے کی دکانوں پر ضرور چلایا جاتا ہے۔ لیکن آج بھارت سے ایک ایسی خبر سامنے آئی ہے جس کو سن کر تو لڑکیاں بھی حیران ہوگئی ہیں، مگر اب جلد ہی یہ ٹرینڈ بننے جا رہا ہے۔

بھارتی خاتون گول گپوں کی اتنی دیوانی کہ انہیں اپنی شادی پر سونا چاندی کے نہیں بلکہ آرٹیفیشل جیولری کے ساتھ گول گپوں کے زیور اور تاج پہن لئے۔

دلہن کہتی ہے کہ: '' ہر وقت گول گپے کھاتی تھی اور اب شادی میں بھی گول گپے کھانے کی فرمائش کی تھی، مگر کسی نے مانا نہیں تو میں نے اپنے سسرالیوں سے یہ کہا کہ مجھے سونے کی جگہ گول گپے کے ہار پہنوائے جائیں، جس پر میرے سسر نے میری خواہش پوری کی اور ایک مقامی گول گپے والے سے میرے لئے گول گپے کا تاج بنوالیا اور شادی کے دن پہنایا گیا، ۔ مجھے سر پر گول گپوں کا تاج سجائے، ہاتھ اور گلے میں گول گپے کے زیور پہنائے گئے۔''

دلہن کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہی ہے جسے دیکھ کر صارفین خوب لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ دلہن کا نام اکشیا ہے اور دولہے کا نام ابھیشیک ہے، ان دونوں کی پسند کی شادی ہے۔ دلہن نے اپنا میک اپ ارتھی بالاجی میک اوور اسٹائلز سے کروایا ہے اور ان کی شادی صبح سویرے 4 بجے ہوئی تھی۔ ان کا میک اپ رات 3 بجے کیا گیا تھا۔ اس دلہن کا تعلق کرناٹکا سے ہے اور یہ کلاسیکل ڈانس سکھاتی ہیں۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts