کُتے کے کاٹنے کی وجہ سے اکثر لوگ پاگل کیوں ہو جاتے ہیں؟ جانیئے ایسی وجہ جو سب کو معلوم ہونی چاہیئے

image

آج کل پاکستان میں اور خصوصاً کراچی میں آوارہ کتوں کی بھرمار ہے، یہاں تک کہ انتظامیہ کی جانب سے گلی کوچوں میں کتوں کو پکڑ پکڑ کر بند کیا جا رہا ہے تاکہ یہ شہریوں کو نہ کانٹیں۔ کُتا کسی بھی وقت کہیں سے بھی انسان کو کاٹ لیتا ہے، بعض اوقات تو خود کی نگرانی کرنے کا بھی موقع نہیں ملتا ، پھر اس کے کاٹنے کے بعد 6 یا 14 انجیکشنز لگوانے کی تکلیف الگ بھگتنی پڑتی ہے۔ اس سب میں سب سے زیادہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ کتے کے کاٹنے کے بعد انسان پاگل ہو جاتا ہے، لیکن ایسا کیوں؟ یہ کس وجہ سے ہوتا ہے؟

دراصل کُتے میں ایک وائرس ریبیز ہوتا ہے جس کی وجہ سے کتا پاگل ہو جاتا ہے اور یوں وہی پاگل کتا کسی انان کو کانٹے تو انان بھی پاگل ہو جاتا ہے۔ لیکن ایک حیرت زدہ بات یہ ہے کہ جب وہ پاگل کتا انسان کی بجائے کسی حلال جانور کو کانٹے اور انسان اس جانور کا گوشت کھائے تو اس سے انسان کبھی بھی پاگل نہیں ہوگا۔ کیونکہ جانور کا گوشت 150 ڈگری کے درجہ حرارت پر بن کر تیار ہو تا ہے جس کی وجہ سے وائرس کے اثرات جل کر ختم ہو جاتے ہیں اور یوں پاگل کتے کے کانٹے کی وجہ سے پاگل ہونے والے جانور کا گوشت کھانے سے کسی کو کوئی نقصان نہیں ہوتا ہے۔

کتے کے کاٹنے کے بعد اس کے تھوک میں موجود ریبیز وائرس انسان کے لئے جان لیوا ہوسکتا ہے، جس کے نتیجے میں اینٹی ریبیز ویکسین لگانا ضروری ہوتا ہے۔ اس کے کانٹے کی وجہ سے انسان کے اعصابی نظام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچتا ہے۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts