دنیا میں موسم کے بدلتے رنگ نہ صرف کئی تبدیلیوں کا باعث بن رہے ہیں بلکہ انسانوں کے لیے بھی مشکلات پیدا کر رہے ہیں۔ ایسے میں جو چیز عالمی منظر نامے میں کئی خطرناک پیشن گوئیاں سامنے آئی ہیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
موسمیاتی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والے تحقیقاتی ادارے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سال 2021 گرم سال تھا، جبکہ 2011 سے 2021 تک دنیا میں درجہ حرارت میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
ماحولیاتی تباہی کا باعث بننے والے سالوں میں 2021 سب سے اہم سال مانا جا رہا ہے، صرف 2021 میں ہی 1 اعشاریہ 51 ڈگری کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے ماہرین کے مطابق خطرناک تبدیلی ہے۔
یہ درجہ حرارت 1880 سے اب تک کا چھٹا سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ واضح رہے 2020 میں درجہ حرارت کافی حد تک باقی سالوں کے مقابلے میں کم تھا، اس کی اہم وجہ کرونا لاک ڈاؤن تھا جس نے ماحولیاتی تبدیلیوں کا مثبت اثر ڈالا۔
امریکہ کے نیشنل اوشیانک اینڈ ایٹموسفئیرک اینڈمنسٹریشن اور ماہرین موسمیات کے مطابق سال 2022 دنیا کا گرم ترین سال ثابت ہو سکتا ہے۔ دنیا بھر کے درجہ حرارت میں اوسطا 1 اعشاریہ 4 درجہ حرارت کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جبکہ دنیا 1 اعشاریہ 5 درجہ حرارت کی اس حد کو پار کرنے والی ہے جو کہ ماحولیاتی تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔
دوسری جانب سمندروں کا درجہ حرارت بھی مسلسل بڑھ رہا ہے، صرف 2021 میں ہی شمالی بحرالکاہل میں سمندر کی سطح کا درجہ حرات میں دو ڈگری کا اضافہ ہوا ہے۔