سالوں سے بیڈ پر لیٹی ہوں، مجھے عام لوگوں کی طرح زندگی گزارنی ہے ۔۔ دنیا کی یہ انتہائی موٹی خاتون کون ہے اور اس کا وزن کتنا ہے؟

image

موٹاپا یہ وہ الفاظ ہے جو انسان کی شخصیت کو تو بگاڑتا ہے ہی مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ انسان کو زہنی مریض بھی بنا ڈالتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہم آپکے سامنے ایک ایسی انتہائی موٹی خاتون کی ویڈیو لیکر پیش ہوئے ہیں جو اب خود سے بہت ہی زیادہ مشکل کے ساتھ چلتی پھرتی ہے۔ زرا سا چلتی ہیں تو انکا سانس پھول جاتا ہے۔

ویڈیو میں دیکھائے گئے ماحول سے یہ صاف واضح ہے کہ یہ کہانی پاکستان کی نہیں بلکہ غیر ممالک میں سے ہے۔ موٹاپے کا شکار اس خاتون کا کہنا ہے کہ وہ بھی چاہتی ہیں کہ ہنسی خوشی اپنے بچوں کے ساتھ رہیں انکے ہر کام میں انکی مدد کریں ، جہاں یہ کمزور پڑیں انکی ہمت بڑھائیں لیکن یہ موٹاپا میرا ہر خواب چکنا چور کرتا جا رہا ہے۔ یہی نہیں اب کئی سالوں سے تو میں اسی بیڈ پر ہی لیٹی ہوں۔

خود کوئی کام نہیں کر سکتی ہوں ۔ 300 کلو وزنی اس عورت نے عام لوگوں کی طرح زندگی گزارنے کیلئے میں نے اپنی دوست اور گھر والوں سے مشورہ کیا اور پھر سب کی مشاورت سے ہم نے اس موٹاپے سے نجات حاصل کرنے کیلئے علاج کروانے کا سوچا تو میں خود تو چل پھر نہیں سکتی، کئی سالوں سے گھر سے باہر نہیں نکلی تھی اور اس علاج کیلئے مجھ کو دوسرے شہر جانا تھا، پھر اس لیے فائر فائٹرز کی خدمات حاصل کیں، اور اب آپ ویڈیو میں بھی دیکھ سکتے ہیں۔

کہ انہیں کس مشکل سے 8 سے 10 فائر فائٹرز نے اسٹریچر پر ڈال کر گھر سے نکالا اور پھر اپنی پوری قوت لگا کر انہیں ایک بڑی سی وین میں منتقل کر دیا جہاں انہوں نے اپنے 2 بچوں سے ملاقات کی اور ان سے وعدہ کرنے کو کہا کہ آپ مجھے یقین دلاؤ کہ جب میں یہاں نہیں ہونگی تو آپ پریشان نہیں ہو گے اور گھر کے دیگر بڑوں کو تنگ بھی نہیں کرو گے۔

مزید یہ کہ انہیں جب 2 دن کی طویل سفر کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا تو وہاں انکی ملاقات ایک انتہائی قابل ڈاکٹر سے ہوئی، جنہوں نے سب سے پہلے انکا وزن کیا تو معلوم ہوا کہ ان کا وزن 300 کلو کے قریب ہے۔ جس کا علاج کرنا مشکل تو ہے مگر وہ علاج پھر بھی کریں گے اور اللہ پاک سب ٹھیک کرے گا۔ لیکن جتنے دن بھی انکا علاج ہو گا انہیں ہمت سے کام لینا ہوگا۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.