دلہن پیسے لے کر غائب ۔۔ دھوکا دلہن نے دیا لیکن دلہے اور باراتیوں کو اچانک جیل کیوں جانا پڑا؟

image

کسی بھی انسان کے ارمان ٹوٹ جائیں تو اس کیلئے اس سے بڑا دکھ کوئی نہیں ہوتا اور شادی کرنے کا ارمان تو ہر کسی کا ہوتا ہے مگر پاکستان میں ایک ایسا شخص بھی ہے جو دولہے کی طرح تیار ہو کر بارات لیکر گیا تو لیکن لڑکی کو بیاہ کر گھر لانے کی بجائے تھانے پہنچ گیا۔

ہوا کچھ یوں کہ سیالکوٹ کے شہر ڈسکہ کا ایک نواجوان جس کا نام ذیشان شوکت ہے اور اس کی عمر 24 سال ہے۔ اس کی ہونے والی بیوی سرگودھا کی رہائشی تھی جسے اس نے جہیز کیلئے سامان بنانے اور اس کی فیملی کی مدد کی خاطر دھائی لاکھ روپے شادی سے پہلے ہی دے دیے لیکن جب وہ باراتیوں کے ہمراہ بارات لیکر لڑکی کے گھر پہنچا تو دیکھا کے گھر پر ایک بڑا سا تالہ لگا ہوا ہے جسے دیکھ کر اس کے تو رنگ اڑ گئے۔

اس صورتحال میں اس نے پڑوسیوں سے پو چھا کہ یہ کہاں گئے کچھ معلوم ہے تو اس نے کہا کہ تقریباََ 3 دن سے یہ گھر بند ہے یہی نہیں دولہے کو سب سے بڑا دھچکا تو تب لگا جب رشتہ کروانے والے لوگ بھی غائب تھے۔ اب دولہے میاں فوراََ پولیس تھانے چلے گئے اور انہیں سارا ماجرا فر فر سنا دیا کہ ابھی ہماری منگنی ہی ہوئی تھی اور اب دولہن میرے ڈھائی لاکھ لیکر فرار ہو گئی ہے۔

اس کے علاوہ لڑکے کے والد کا کہنا تھا کہ پولیس سے درخواست ہے کہ ہمیں لڑکی بازیاب کروا دیں یا پھر ہمارے رقم واپس دلوا دیں مزید یہ کہ اس موقعے پر دولہے کا کہنا تھا کہ ہم غریب کسان ہیں اور ایک ایک روپیہ میرے والدین نے میری شادی کیلئے جوڑا تھا لیکن وہ سب لیکر بھاگ گئی اب میں اپنے علاقے میں کس منے سے جاؤں گا جب میرے ساتھ دلہن نہیں ہو گی۔

آخر میں آپکو یہ بتاتے چلیں کہ دولہے ہونے والی بیوی اور اس کی والدہ کیخلاف مقدمہ درج کروایا اور یوں دولہے نے اپنا شادی والا دن جیل میں گزارا۔ بہر حال یہ ایک اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ تھا جو کہ آج سے تقریباََ 2 سال پہلے پیش آیا۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.