بیٹی کی پرورش کے لئے مرد کا روپ لے لیا کیونکہ۔۔ بیٹی کی پرورش کیلیے 36 سال تک مرد کا روپ دھارنے والی ماں کی کہانی

image

“میری بیٹی شوہر کے انتقال کے بعد پیدا ہوئی جس کی پرورش کے لئے مجھے مرد بننا پڑا“

یہ الفاظ بھارت کی ریاست تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والی ایسی عورت کے ہیں جو صرف شادی کے 15 دن بعد ہی بیوہ ہوگئیں۔ اس وقت پیٹچیمل نامی خاتون کی عمر صرف 20 برس تھی۔ پیٹچیمل ایک ایسے معاشرے میں رہتی تھیں جہاں بد قماش مردوں کی اجاہ داری تھی جس کی وجہ سے انھیں مجبوراً مرد کا روپ اپنانا پڑا۔

بال کٹوائے اور نام بھی بدل لیا

پیٹچیمل کٹونا ئکن پٹی نام کے گاؤں میں رہتی ہیں جہاں پدر شاہی نظام کی وجہ سے عورت کا گھر سے باہر نکلنا اور کام کرنا ممکن ہی نہیں تھا۔ پیٹچیمل کہتی ہیں کہ انھیں ہراسانی، طعنوں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تب ہی انھوں نے اپنا اور اپنی بیٹی کا پیٹ پالنے کے لئے مرد کا روپ اپنانے کا فیصلہ کیا، پیٹچیمل نے نہ صرف اپنے بال مردوں کی طرح کٹوالئے بلکہ اپنا گاؤں چھوڑ کر اپنا نام بھی بدل لیا۔

عورت کے روپ میں واپس کیوں نہیں آنا چاہتی؟

20 برس کی عمر سے مرد کا روپ اپنانے والی پیٹچیمل اب 57 برس کی ہیں اور ان کی بیٹی اب شادی شدہ ہیں لیکن پیٹچیمل اب بھی اپنی زنانہ شناخت میں واپس نہیں آنا چاہتیں کیوں کہ انھیں لگتا ہے کہ ان کی مردانہ شناخت نے ہی ان کی اور ان کی بیٹی کی عزت اور زندگی کی حفاظت کی اس لئے اب وہ مرتے دم تک مردانہ روپ میں رہنا چاہتی ہیں۔

انسان ہی انسان کا دشمن۔۔ ایک تلخ حقیقت

پیٹچیمل کی داستان حیرت انگیز ضرور ہے لیکن اس میں ایک تلخ حقیقت بھی پوشیدہ ہے کہ انسان اپنے ہی بنائے ہوئے معاشرے میں دوسروں کے لئے زندگی اتنی مشکل کر دیتا ہے کہ انھیں اکثر پوری زندگی کے لئے اپنی شناخت حتیٰ کے جنس بھی تبدیل کرنی پڑتی ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.