قبر میں بھی ناخن بڑھتے رہتے ہیں ۔۔ مرنے کے بعد مردے کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ سائنس کا خوفناک انکشاف

image

جب انسان مر جاتا ہے اور اسے قبر کے حوالے کر دیا جاتا ہے تو کسی معلوم نہیں ہوتا ہے اس کے ساتھ کیا ہو رہا ہو گا۔

لیکن ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو سائنس کے ہی ایک ایسے پہلو کے بارے میں آپ کو بتائیں گے جو آپ کو بھی حیران کر سکتا ہے۔

یہ تو حقیقت ہے کہ موت کے بعد انسانی جسم کے ساتھ وہ ہوتا ہے جس کا انسان سوچ بھی نہیں سکتا ہے، اس دنیا میں بیشتر انسان اپنے پیاروں کو جلاتے ہیں، تو کوئی سپر خاک کرتے ہیں، اسی طرح بیشتر تابوت میں رکھ کر قبر میں رکھتے ہیں۔

لیکن کسی کو بھی یہ معلوم نہیں ہوتا ہے کہ آگے اس مردے کے ساتھ کیا ہوگا، ظاہر ہے دینی طور پر دیکھا جائے تو یہ انسان کے اعمال پر منحصر ہے کہ اس کی قبر پُر سکون ہو گی یا پھر نہیں۔

مگر سائنس اس حوالے سے بہت کچھ کہتی ہے، سائنس کا ماننا ہے کہ 40 دن کے اندر اندر انسان کا جسم قبر میں اس طرح ہو جاتا ہے کہ کوئی پہچان بھی نہیں سکتا ہے اور پھر ایک سال میں یہی جسم ختم ہو جاتا ہے، بعد میں صرف ہڈیاں ہی بچتی ہیں، حتیٰ کہ کئی سو سال بعد یہ ہڈیاں بھی ایسی ہو جاتی ہیں کہ معلوم ہی نہیں ہو پاتا ہے کہ یہ وہی شخص ہے؟

اکثر سوشل میڈیا پر یہ کہا جاتا ہے کہ مرنے کے بعد بھی انسان کے ناخن بڑھتے رہتے ہیں، اس حوالے سے سائنس فوکس نامی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ عین ممکن ہے کہ ناخن اور بال مرنے کے بعد بھی بڑھنا شروع ہو جائیں مگر اس کی وجہ انسانی جسم ہے، جو کہ خراب ہو رہا ہوتا ہے اور اس میں تبدیلی رونما ہو رہی ہوتی ہے۔

جب ایک انسان کا دل دھڑکنا بند ہو جاتا ہے، اور دماغی سیلز بھی ختم ہونا شروع ہو جاتے ہیں، لیکن وہ سیلز جنہیں کم آکسیجن کی مقدار چاہیے ہوتی ہے وہ زندہ ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے ناخن اور بال بڑھ سکتے ہیں، حتیٰ کہ انسان کا دماغ بھی مردہ ہو جائے۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts