اس دنیا سے جانا تو ایک دن سب ہی کو ہے مگر والدین جب اپنے بچوں کو اسپتال میں زندگی موت کی جنگ لڑتے دیکھتے ہیں تو ان پر کیا قیامت گزر رہی ہوتی ہے یہ ان سے بہتر کوئی نہیں جان سکتا۔
آج ہم آپکو یہاں ان 2 بچوں کے واقعات کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جنہوں نے اسپتال سے وہ باتیں کیں جسے سن کر پتھر سے پتھر دل آدمی بھی رو پڑے۔
بچی کے دردناک الفاظ:
یہ ایک انتہائی معصوم بچی کے الفاظ ہیں جسے ایک بیماری نے بری طرح جکڑ رکھا ہے اور کچھ ماہ سے وہ اسپتال میں داخل ہے تو جیسے ہی اپنے والد کو اپنے پاس دیکھتی ہے تو کہتی ہے کہ میں اس دوائی سے ٹھیک تو ہو جاؤں گی نہ پاپا۔
جس پر والد جواب دیتا ہے بالکل میری جان آپ بالکل ٹھیک ہوں گی پھر ہم ساتھ گھر جائیں گے اور کوئی آپکو تنگ نہیں کرے گا۔
والد کے ان الفاظوں سے بچی کو تسلی تو ملتی ہے مگر شاید وہ اپنا آخری وقت دیکھ رہی تھی کیونکہ وہ بار بار اپنے والدین کو بوسہ دیتی، کبھی والدہ سے کہے کہ آپ میرے پاس سو جاؤ اور والد کو کہے کہ آپ سب سے اچھے ہیں۔
ساتھ ہی ساتھ روئی بھی جائے مگر والدین کے ساتھ کچھ وقت کی گفتگو کے بعد اس بچی نے اپنے انداز میں اللہ پاک سے دعا مانگی اور زور زور سے بولنے لگی کہ میں ٹھیک ہو رہی ہوں۔
یہ ویڈیو انٹرنیٹ پر خوب مقبول ہوئی اور بچی کی کیفیت کا اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس کے ناک میں 2 نلکیاں لگی ہوئی ہیں ۔
بچے کے والدہ سے دردناک الفاظ:
ماما مجھے لگتا ہے میری طبعیت اب کبھی ٹھیک نہیں ہو گی۔ یہ الفاظ ہیں ایک معصوم بچے کے جو کورونا وائرس سے لڑ رہا تھا۔
اس فیملی میں کورونا وائرس نے کسی اور پر اٹیک نہیں کیا مگر اس 4 سال کے بچے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اسے 104 بخار رہا جس کی وجہ سے بچوں کے اسپتال میں داخل کروایا گیا۔ بہرحال کچھ ماہ بعد اللہ کے کرم ہوا اور والدین کی دعائیں رنگ لے آئی ، بچہ صحت یاب ہو گیا۔