فٹ بال ورلڈ کپ یا تبلیغی اجتماع ۔۔ قطر آنے والے سیکڑوں انگریز مسلمان کیسے ہورہے ہیں؟

image

قطر نے ورلڈکپ کے آغاز میں ناچ گانے اور اچھل کود کے بجائے قرآن پاک کی تلاوت کرکے جہاں پوری دنیا کو ایک بااثر اسلامی ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے وہیں کچھ ممالک روایتی اسلام دشمنی میں قطر پر طرح طرح کے الزامات عائد کررہے ہیں کیونکہ بے ہنگم ناچ گانوں سے آغاز کرنے والوں کو ایک معذور بچے کی تلاوت سے بھی تکلیف ہورہی ہے۔

قطر نے میچز دیکھنے کیلئے آنے والے شائقین پر لباس کی سخت پابندیاں عائد کی ہیں، ہم جنس پرستوں کو اپنے نظریات کے پرچار کی اجازت نہیں، شراب نوشی اور نشہ کرنے کی ممانعت ہے۔

جہاں قطر کے اسلامی تعلیمات کے فروغ کے اقدامات کو سراہا جانا چاہیے وہاں ایک بات یہ بھی یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ قطر نے 229 بلین ڈالر صرف اس ایونٹ کیلئے خرچ کئے ہیں۔

اگر قطر سے ایونٹ کی میزبانی واپس لی جاتی ہے تو قطر کو 229 ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا ہوگا لیکن قطر نے ان خدشات کو خاطر میں لانے کے بجائے اپنے مذہبی تشخص کا پورا خیال رکھا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ شائقین فٹ بال کیلئے جگہ جگہ پر فرامین نبوی صلی الله علیہ وسلم انگریزی اور عربی میں آویزاں کیے گئے ہیں۔ ہوٹل کے کمروں میں بارکوڈ چسپاں کیے گئے ہیں جنھیں اسکین کرنے پر اسلام کی تعلیمات، قران و سنت کی بنیادی معلومات سے آگہی ملے گی۔

اسٹیڈیمز کے قریب مساجد میں انتہائی خوبصورت لہجے والے موذنین کو مقرر کیا گیا ہے۔ اذان کی آواز اسٹیڈیم میں سنانے کے لیے مائیکرو فون لگائے گئے ہیں۔ قطر گیسٹ سینٹر نے 2000 سے زائد مبلغین اسلام کو تیار کیا ہے جو مختلف مقامات پر اسلام کی تبلیغ کررہے ہیں۔

پہلی بار اسٹیڈیم میں نماز پڑھنے اور وضو کرنے کی جگہیں مختص کی گئی ہیں، اسلامی ثقافتی نمائش کا اہتمام بھی کیا ہے جس میں مساجد، اسلامی اقدار کا تعارف دنیا کی کئی زبانوں میں کروایا جارہا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ قطر کو بارہ سال پہلے یعنی دو ہزار دس میں فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے نامزد کیا گیا تھا اور ان بارہ سالوں میں جدید مراعات پر مشتمل نئے اسٹیڈیمز، ہوٹل، شاپنگ مالز، فین زون اور رہائش گاہوں کی تعمیر و تیاری کی مد میں قطر تقریبا 229 ارب ڈالرز خرچ کرچکا ہے۔

قطر نے اس ایونٹ پر اتنا پیسہ لگایا ہے کہ یہ ورلڈ کپ دنیا کی تاریخ کا سب سے مہنگا ترین ٹورنامنٹ بن چکا ہے، دوحہ کا ائیر پورٹ دنیا کا مصروف ترین ائیرپورٹ بن چکا ہے جہاں ایک کے بعد ایک پروازیں شائقین کو لے کر پہنچ رہی ہیں۔

قطر نے ایک بار بھی نہیں سوچا کہ اگر مغربی ممالک ناراض ہوگئے تو اس کو کتنا بڑا نقصان ہوسکتا ہے اور قطر کی شاندار کاوشوں کی وجہ سے ورلڈکپ کے آغاز سے اب تک سیکڑوں افراد کلمہ پڑھ کر دائرہ اسلام میں داخل ہوچکے ہیں۔

آپ کو ایک اور دلچسپ بات بتاتے چلیں کہ قطر آنے والے شائقین فٹ بال کو اسلامی تعلیمات سے روشناس کروانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔ یہاں آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک پر انڈیا، انگلینڈ، کینیڈا اور بنگلہ دیش میں بھی پابندی ہے۔

قطر نے شاندار ایونٹ کے انعقاد کے ساتھ مذہب کی تبلیغ کیلئے بھی انتظامات کرکے پوری دنیا کو ایک مثبت پیغام دیا ہے اور اب آپ قطر کی ذہانت کا اندازہ اس بات لگا سکتے ہیں کہ جہاں قطری حکام نے دنیا بھر سے سیکڑوں مبلغین کو دعوت دی وہیں ڈاکٹر ذاکر نائیک کو بھی قطر بلاکر تبلیغ کی ذمہ داری سونپی ہے اور یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر سے آنے والے شائقین جوق در جوق دائرہ اسلام میں داخل ہورہے ہیں۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.