پیزا ڈیلیوری کے لیے گیا تو ڈکیتوں نے گولی مار دی ۔۔ جانیں 6 بچوں کے باپ کی کہانی جو ٹانگوں سے محروم ہو کر بھی کیسے مشکل سے روزی کماتا ہے؟ ویڈیو

image

باپ اپنی پریشانی بھول سکتا ہے پر بچوں کے چہروں پر اداسی نہیں دیکھ سکتا ۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے چہروں پر مسکراہٹ لانے کیلئے وہ کچھ بھی کر جاتا ہے۔ تو بالکل ایسا ہی ایک فوڈ پانڈا رائڈر کے ساتھ ہوا ہے۔ اس شخص کا نام افتخار احمد ہے جن کی ایک ٹانگ کٹ چکی ہے اور دوسری بھی زخمی ہے۔

تو اب یہ بیساکھیوں سے چلتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ رات کے وقت ایک گھر میں پیزا ڈیلیور کرنے گیا تو میرے پیچھے ڈکیت آ گئے جنہوں نے مجھ سے پیسے اور موبائل فون وغیرہ لے لیا، اتنے میں گھر والوں نے دروازہ کھول دیا تو وہ ڈکیت ڈر گئے۔

کہ کہیں اب ہم پکڑے نہ جائیں، اس وجہ سے مجھ کو گولی مار کر بھاگ گئے پھر ڈر کر جس گھر میں پیزا دینے گیا تھا انہوں نے بھی میری مدد نہیں کی بلکہ دروازہ بند کر دیا۔

میں چیختا رہا، ڈیڑھ گھنٹے بعد ایک نوجوان لڑکے کا وہاں سے گزرنا ہوا جو مجھے اسپتال لے گیا ۔ ظلم پر ظلم ہوا اس دن میرے ساتھ یعنی کہ میں رات کا ذخمی حالت میں موجود ہوں تو انہوں نے میرا علاج صبح کیا۔

اور مجھ کو بے ہوشی کا انجکشن لگا کر سلا دیا۔ اسی بے حسی کی وجہ سے زخم خراب ہو گیا یوں میری ایک ٹانگ کاٹنی پڑی ارو دوسری میں راڈ ڈال دی۔

مگر پھر 3 سال بعد دوسری ٹانگ جس میں راڈ ڈالا گیا تھا اس کے بھی 3 آپریشن ہوے، مگر میں نے ہمت نہیں ہاری اور آج تک موٹر سائیکل پر لوگوں کو وقت پر گرم کھانا پہنچاتا ہوں۔ پر زندگی میں میرے غم بہت ہیں کیونکہ پورے دن میں میں 12 سو روپے کماتا ہوں اوپر سے بچے میرے پڑھتے نہیں، میری دواؤں کے اخراجات ہی بہت زیادہ ہیں۔

یہی نہیں اپنے علاج، آپریشنز پر جیسے تیسے کر کے میں نے لاکھوں لگا دیے پر اب میرے گھر میں کھانے والے 6 لوگ اور بھی ہیں جن کا میں واحد سہارا ہوں تو کیسے ہمت ہار جاؤں۔

بس اب میری حکومت و مخیر حضرات سے یہ گزارش ہے کہ میری مدد کریں اور ایک ایسی نوکری کا بندوبست کر دیں جہاں بیٹھ کر کماؤں، بچوں کے خواب پورے کر سکوں۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts