مہنگائی اور حالات سے پریشان خاتون نے موت کو گلے لگانے سے قبل قرضوں اور پریشانیوں کے حوالے سے خط لکھ کر سوشل میڈیا پر ڈال دیا۔
اظہار رائے کیلئے آسان ذریعہ ہونے کی وجہ سے اکثر لوگ اپنے مسائل سوشل میڈیا پر شیئر کرتے نظر آتے ہیں لیکن افسوس کی بات تو یہ ہے کہ گزشتہ کچھ عرصہ سے حالات سے پریشان لوگوں کی طرف سے اپنی جان لینے جیسے سنگین اقدام کی ویڈیوز اور خطوط بھی سامنے آئے ہیں۔
کچھ عرصہ قبل ایک خاتون نے سوشل میڈیا پر کیمرے کے سامنے موت کو گلے لگایا، ایک خاتون نے خط لکھ کر سوشل میڈیا پر ڈالا اور اپنی جان دیدی اور اب ایک اور خط سامنے آیا ہے جس میں ایک خاتون نے موت کی طرف اشارہ کیا ہے۔
اس خط میں خاتون نے لکھا کہ میری ماں اور بہنیں بہت برے حالات سے دوچار ہیں، ہمارے پاس کھانے کو بھی نہیں ہے، ماں کی دوا کے پیسے بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ میں یہ خط کسی ہمدردی کیلئے نہیں لکھ رہی، صرف اتنی گزارش ہے کہ والدہ کیلئے ادویات اور گھر والوں کو راشن دیدیں۔
انہوں نے قرضوں کی وجہ سے ہونیوالی پریشانیوں کا بھی ذکر کیا ہے اور آخر میں تاکید کی کہ مرنے کے بعد ان کی لاش کا پوسٹ مارٹم نہ کیا جائے اور لاش ایدھی فاؤنڈیشن کے حوالے کردی جائے۔
خاتون کے اس خط پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید افسوس کا اظہار کیا ہے، بعض صارفین کا کہنا تھا کہ خط میں پتہ نہیں دیا گیا کیونکہ اگر خط میں ایڈریس لکھا ہوتا تو لوگ خاتون کی مدد کرسکتے تھے۔